عمران خان کے ماضی پر سرسری نگاہ

عمران خان نے پاکستان کا نام متعدد بار مختلف کارناموں کے ساتھ روشن کیا، اب دیکھنا ہے کہ وہ ملکی قیادت کے ساتھ اس تسلسل کو کس طرح جاری رکھتے ہیں

1034811
عمران خان کے ماضی پر سرسری نگاہ

نو منتخب وزیراعظم عمران خان 25 نومبر 1952 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔انہوں نے ابتدائی تعلیم لاہور میں کیتھڈرل اسکول اور ایچی سن کالج سے حاصل کی جبکہ اعلیٰ تعلیم برطانیہ سے لی۔ 1975 میں برطانیہ کی آکسفورڈ یونیورسٹی سے فلاسفی، سیاسیات اور معاشیات کے مضامین میں گریجویشن کی ڈگری حاصل کی۔

عمران خان نے کرکٹ کیریئر کا آغاز 1971 میں 18 سال کی عمر میں انگلینڈ کے خلاف میچ سے کیا اور جلد ہی ٹیم میں ایک آل راؤنڈر کی حیثیت سے نمایاں جگہ بنالی تاہم ان کی شہرت اُس وقت بلندیوں پر پہنچی، جب 1982 میں وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان منتخب ہوئے۔عمران خان کی ہی قیادت میں پاکستان نے پہلی مرتبہ 1992 میں کرکٹ ورلڈ کپ جیتا۔

کرکٹ کو خیرباد کہنے کے بعد عمران خان نے سماجی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا اور کینسر کے مریضوں کے لیے لاہور میں ایشیاء کا سب سے بڑا شوکت خانم میموریل اسپتال بنایا۔

عمران خان نے 25 اپریل 1996ء کو پاکستان تحریک انصاف قائم کرکے سیاسی میدان میں قدم رکھا اور ان کی 22 سال کی جدوجہد کے بعد آج تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر ابھری ہے۔

2013 کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں تیسری بڑی اور ووٹ لینے والی دوسری بڑی سیاسی جماعت کے طور پر سامنے آئی جس نے خیبر پختونخوا میں حکومت بھی بنائی۔

عمران خان نے 2013 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف احتجاجی تحریک چلائی اور دارالحکومت اسلام آباد میں 126 دن پر مشتمل طویل ترین تاریخی دھرنا دے کر مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت کو شدید مشکلات سے دو چار کیا۔

25 جولائی 2018 کو ہونے والے عام انتخابات عمران خان اور ان کی جماعت کے لیے کامیابی کی نوید لے کر آئے اور پاکستان تحریک انصاف ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے۔

اپنی 22 سالہ سیاسی جدوجہد میں کئی نشیب و فراز دیکھنے کے بعد عمران خان 'تبدیلی کا نعرہ لگا کر اب پاکستان کے وزیراعظم منتخب ہوچکے ہیں، قوم کی نظریں اب اُس حقیقی تبدیلی کی راہ تک رہی ہیں، جس کا وعدہ عمران خان نے اُن سے کر رکھا ہے۔

 



متعللقہ خبریں