اسرائیل کے شدید حملوں اور ناکہ بندی کی زد میں  ہونے والے غزہ کے لیے "قتل عامِ کو روکنے " کا مطالبہ

"میں نے ان لمحات کی گنتی  بھول چکا ہوں جب میں نے سوچا کہ غزہ کا بحران اس سے زیادہ خوفناک نہیں ہو سکتا۔" گیبریئس

2079721
اسرائیل کے شدید حملوں اور ناکہ بندی کی زد میں  ہونے والے غزہ کے لیے "قتل عامِ کو روکنے " کا مطالبہ

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادہانوم گیبریئس نے اسرائیل کے شدید حملوں اور ناکہ بندی کی زد میں  ہونے والے غزہ کے لیے "قتل عامِ کو روکنے " کا مطالبہ کیا۔

گیبریئس نے  سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا ہے، "میں ان لمحات کی گنتی  بھول چکا ہوں جب میں نے سوچا کہ غزہ کا بحران اس سے زیادہ خوفناک نہیں ہو سکتا۔"

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غزہ میں تقریباً 3 مہینوں میں 20 ہزار سے زائد افراد، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں، کے قتل اور 52 ہزار سے زائد افراد کے خطرناک زخمی ہونے کے بارے میں بات کرنا انسانیت کے لیے ایک "شرمناک صورتحال" ہے۔ کرہ ارض پر جہنم میں تبدیل ہونے والے اس مقام پر (غزہ) میں پھنسے  بے گناہ انسان لا محدود   وحشیانہ اقدامات کی زد میں ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل نے یاد دلایا کہ غزہ کے 36 ہسپتالوں میں سے صرف 9 جزوی خدمات فراہم کرتے ہیں اور کہا، "غزہ میں صحت کا نظام تباہ حال ہے، شمال کے تمام ہسپتال غیر فعال ہیں۔"

غزہ میں جان بچانے والے طبی سامان کی فراہمی میں مسائل کا سامنا کرنے کا ذکر کرنے والے گیبریئس نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو ذہنی صدمے کا سامنا ہے جو برسوں  تک جاری  رہ سکتا  ہے۔

انہوں نے  اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں تنازعات میں شدت آنے کے دوران یومیہ  تقریباً 300 افراد موت کے منہ میں جا  رہے ہیں ، "(غزہ میں) قتل عام بند ہونا چاہیے۔ ہمیں فی الفور  جنگ بندی کی ضرورت ہے۔"

 



متعللقہ خبریں