اسرائیلی فوج نے شفاء ہسپتال سے فلسطینیوں کی لاشیں چُرائی ہیں

اسرائیلی فوجیوں نے ہسپتال پر حملے کے دوران بعض مریضوں کو اغوا اور فلسطینیوں کی لاشوں کو چُرا لیا ہے: ڈاکٹر حرارہ

2068853
اسرائیلی فوج نے شفاء ہسپتال سے فلسطینیوں کی لاشیں چُرائی ہیں

اسرائیلی فورسز نے غزّہ کے شفاء ہسپتال سے فلسطینیوں کی لاشیں چُرا لی ہیں۔

شفاء ہسپتال میں متعین ڈاکٹر معتز حرارہ نے ترکیہ ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کردہ بیان میں اسرائیلی حملوں کے دوران پیش آنے والے حالات کے بارے میں معلومات فراہم کی ہیں۔

ڈاکٹر حرارہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ہسپتال پر حملے کے دوران صحت کے عملے کو نشانہ بنایا اور بعض مریضوں کو اغوا اور فلسطینیوں کی لاشوں کو چُرا لیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے ہسپتال سے نکلنے سے قبل جنریٹروں اور طبّی سامان والے حصے کو  بھی تباہ کر دیا۔

ہسپتال میں متعین ڈاکٹروں میں سے مصطفیٰ سیکک نے بھی کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے حملے کے دوران ہسپتال میں موجود افراد کو حرکت کرنے کی اجازت نہیں دی اور اس پورے عرصے میں انسانوں کو بھوکا رکھا گیا ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے 15 نومبر کی صبح  غزّہ کے ہزاروں بے گھر شہریوں، مریضوں  اور طبّی عملے پر مشتمل شفاء ہسپتال پر حملہ کر دیا تھا۔

حملے کے بعد اسرائیل کا، سرنگوں اور ایمونیشن ڈپووں  کی جگہ عمارت سے تحویل میں لینے کے دعوے سے، زنگ آلود اسلحے اور چند کیمروں کو بطور ثبوت پیش کرنا تنقیدوں کا سبب بنا تھا۔

اسرائیلی فوج نے ہسپتال میں موجود افراد سے پیدل چل کر ہسپتال  ترک کرنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم چلنے سے معذور مریضوں کی وجہ سے بعض ڈاکٹر اور صحت کا عملہ ہسپتال میں رہ گیا تھا۔

اسرائیلی فوج  نے شفاء ہسپتال پر قبضے کے 10 دن بعد عمارت کے بعض حصوں کو مسمار کر کے  کل ہسپتال ترک کر دیا تھا۔ علاوہ ازیں ہسپتال کے جنریٹروں، ایکس ریز مشینوں اور آکسیجن سیلنڈروں سمیت طبّی سازوسامان پر مشتمل حصے کو بھی تباہ کر دیا گیا تھا۔

جنگ میں انسانی وقفہ شروع ہونے سے قبل اسرائیلی فوج نے ہسپتال کے بعض حصوں اور عمارتوں کو بھی بموں سے اڑا دیا تھا۔



متعللقہ خبریں