عالمی ادارہ صحت: غزّہ کے شفاء ہسپتال سے ہمارا رابطہ منقطع ہو گیا ہے

ادارے کا شفاء ہسپتال کے مرکز سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے، ہسپتال ٹینکوں کے گھیرے میں ہے اور ہسپتال سے فرار ہونے والوں پر فائرنگ کی جا رہی ہے: گبریسس

2063430
عالمی ادارہ صحت: غزّہ کے شفاء ہسپتال سے ہمارا رابطہ منقطع ہو گیا ہے

عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر  جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گبریسس نے کہا ہے کہ تنظیم کا ،غزّہ کے شفاء ہسپتال مرکز سے، رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔

گبریسس نے عالمی ادارہ صحت کے سرکاری سوشل میڈیا پلیٹ فورم ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ ہسپتال پر مستقل حملے نہایت خوفناک اور تشویشناک صورتحال ہے۔ ادارے کا شفاء ہسپتال کے مرکز سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ مرکز سے ہمیں موصول ہونے والی آخری رپورٹ کے مطابق "ہسپتال ٹینکوں کے گھیرے میں ہے اور ہسپتال سے فرار ہونے والوں پر فائرنگ کر کے انہیں زخمی یا ہلاک کر دیا گیا ہے"۔

گبریسس نے کہا ہے کہ "عالمی ادارہ صحت کو اس صورتحال پر اندیشوں کا سامنا ہے۔ غزّہ میں انسانوں کی زندگیاں بچانے کا واحد راستہ فوری فائر بندی ہے۔ ہم دوبارہ سے فائر بندی اپیلوں کا اعادہ کرتے ہیں"۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ "عالمی ادارہ صحت، شدید زخمیوں اور بیماروں کے مستقل، باقاعدہ،  بلارکاوٹ اور محفوظ طبٰی انخلاء کی بھی اپیل کرتا ہے۔ تمام یرغمالیوں کو بھی موزوں طبّی امداد فراہم کی جانی چاہیے اور غیر مشروط شکل میں رہا کر دیا جانا چاہیے"۔

دوسری طرف اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ 'یونیسیف' کی ایگزیکٹیو ڈائیریکٹر کیتھرین رسل نے کہا ہے کہ" ہم، اسرائیلی حملوں کی وجہ سے شفاء ہسپتال میں انکیوبیٹر  میں موجود نومولود بچوں کی اموات کا خدشہ محسوس کر رہے ہیں"۔

سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں رسل نے کہا ہے کہ "ہسپتالوں  کو اور بچوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے"۔



متعللقہ خبریں