بھوک اور تنہائی کے اثرات کے درمیان مماثلت کا انکشاف
سائنسدانوں نے اندازہ لگایا کہ توانائی میں کمی جسم کے ہومیوسٹیٹک ردعمل کا نتیجہ ہے
سائنسدانوں نے ایک نئی تحقیق کے ذریعے انکشاف کیا ہے کہ تنہائی کے جسم پر وہی اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے کہ بھوک کے۔
ویانا یونیورسٹی کے سائنسدانوں کی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ تنہائی پسند نہیں کرتے وہ کیسا محسوس کرتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق 8 گھنٹے کی تنہائی کا اثر 8 گھنٹے کی بھوک کے برابر ہوتا ہے۔
WebTekno کے مطابق، وہ لوگ جو اکیلے رہتے ہیں ان لوگوں کی فہرست میں سرفہرست ہیں جو بھوک کی طرح تنہائی سے متاثر ہوتے ہیں۔
اس تجزیے میں دیکھا گیا ہے کہ جب یہ لوگ زیادہ دیر تک اکیلے رہ گئے تو ان کی توانائی کم ہونے لگی اور وہ تھکاوٹ محسوس کرنے لگے۔
مطالعہ کا ایک اور اہم نتیجہ تنہائی کا حیاتیاتی اثر ہے۔
سائنسدانوں نے اندازہ لگایا کہ توانائی میں کمی جسم کے ہومیوسٹیٹک ردعمل کا نتیجہ ہے۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سماجی کمی حیاتیاتی ردعمل میں بدل جاتی ہے۔
سائنسدانوں نے لیبارٹری اور فیلڈ میں دو الگ الگ مطالعات کیں۔
لیبارٹری کے ماحول میں، 30 خواتین رضاکاروں نے یا تو 8 گھنٹے تک کھانا نہیں کھایا یا تین الگ الگ دنوں میں 8 گھنٹے تک اکیلی رہیں۔ اس کے مطابق ڈیٹا جمع کیا گیا۔
یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ تنہائی ایک ترجیح ہے جو وقت کے ساتھ ساتھ انسان کو اس کا زیادہ عادی بنا دیتی ہے۔