ڈبلیو ایچ او نئی وباوں کے پیش نظر کسی تدابیری معاہدے کے قیام کا متمنی ہے
رکن ممالک نے مئی 2024 میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے منصوبے کے مسودے پر اتفاق کیا ہے
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے رکن ممالک نے مستقبل میںرونما ہو سکنے والی وبائی امراض سے بچاؤ، اس کے خلاف تیاری اور ردعمل سے متعلق عالمی معاہدے پر مذاکرات کو کس طریقے سے آگے بڑھانے کے معاملے پر اتفاق کر لیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ایک تحریری بیان کے مطابق، ڈبلیو ایچ او کے 194 ممالک پر مشتمل بین الاحکومتی مذاکراتی باڈی کے پانچویں اجلاس میں وبائی مرض کے معاہدے کے مسودے پر ہر کس نے اپنی اپنی رائے کو بیان کیا ہے۔
رکن ممالک نے مئی 2024 میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی میں منظوری کے لیے پیش کیے جانے والے منصوبے کے مسودے پر اتفاق کیا ہے جس میں اس پر بات چیت کو کیسے آگے بڑھانے کے نکات شامل تھے۔
اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ممالک 22 اپریل تک اضافی تحریری تجاویز پیش کر سکتے ہیں اور ان کو دیگر تجاویز کے ساتھ ایک پیکج مرتب کیا جائے گا جو مسودہ تیار کرنے والے گروپ کو پیش کیا جائے گا۔ 22 مئی تک تمام تر پیکیجز پر مبنی ایک متن تیار کیا جائیگا۔
آئی این بی بیورو کے شریک چیئرمین ولندیزی رونالڈ ڈرائس کا کہنا ہے کہ ہماری دنیا کورونا وبا کے خلاف مداخلت کے دوران کی گئی غلطیوں کو نہ دہرانے میں معاون ہونے والے کسی معاہدے کی ضرورت سے آشنا ہے۔ اس حوالے سے کئی ایک پائدار تجاویز مذاکرات کی میز پر آئی ہیں۔