اومیکرون کورونا کا آخری ویریئنٹ نہیں ہے، ڈبلیو ایچ او

گزشتہ ہفتے وبا پھوٹنے کے آغاز سے  ابتک کے سب سے زیادہ کورونا واقعات  سامنے  آئے ہیں

1758665
اومیکرون کورونا کا آخری ویریئنٹ نہیں ہے، ڈبلیو ایچ او

عالمی ادارہ صحت  نے اطلاع دی ہے کہ کورونا وائرس کا اومیکرون  ویریئنٹ  آخری جنیاتی تبدیلی نہیں ہو گا، یہ  تغیر کے عمل کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

ڈبیلو ایچ او کے ڈائریکٹر  تیدروس ادہانوم  گیبرے سس   نے   ادارے کے جنیوا  مرکز میں  عالمی  ماہرین امراض کے ہمراہ   سال کی پہلی  پریس کانفرس کے دوران بتایا ہے کہ  گزشتہ ہفتے وبا پھوٹنے کے آغاز سے  ابتک کے سب سے زیادہ کورونا واقعات  سامنے  آئے ہیں۔

اومیکرون  ویرئینٹ کے خاصکر ویکسین لگوانے والے افراد پر   ڈیلٹا کے مقابلے میں  اثرات کے کافی کم  ہونے، تا ہم اس کے باوجود اس  کی ’’کمزور‘‘ ویرئینٹ کے طور  پر صنف بندی نہ  کرنے   کی وضاحت کرتے  ہوئے   گیبرے سس نے بتایا کہ  اس سے قبل کے  ویریئنٹس کی طرح  اومیکرون بھی انسانوں کو بیمار کررہا ہے اور موت کے منہ میں  دھکیل رہا ہے۔  اس کا اثر کسی صونامی طوفان کی مانند ہے،  یہ انتہائی تیزر رفتاری سے پھیل رہا  ہے  جو کہ  حفظان صحت کے نظام پر   دباؤ پڑنے کا موجب ہے۔

دوسری جانب  عالمی ادارہ صحت کی کورونا کے خلاف جدوجہد ٹیم کی لیڈر  ماریہ  وان  نے  اومیکرون کے بارے میں سوالات کے جواب میں  بتایا ہے کہ موجودہ تمام تر متعلقہ ویکسین  اس ویریئنٹ کے برخلاف بھی مؤثر ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ویکسین کی بدولت مریض اس کے شدید اثرات سے  بچ رہے ہیں لہذا سب کو ویکسین لگوانی چاہیے۔

 



متعللقہ خبریں