"دنیا محتاط رہے"اومی کرون کا سونامی آسکتا ہے: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی قسم اومیکرون اور ڈیلٹا کے واقعات کے سونامی کے سبب پہلے سے بحران سے دوچار نظام صحت پر مزید دباؤ پڑے گا

1754577
"دنیا محتاط رہے"اومی کرون کا سونامی آسکتا ہے: عالمی ادارہ صحت

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی قسم اومیکرون اور ڈیلٹا کے واقعات کے سونامی کے سبب پہلے سے بحران سے دوچار نظام صحت پر مزید دباؤ پڑے گا۔

خبر کے مطابق، عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ وائرس کی اقسام ڈیلٹا اور اومیکرون کی وجہ سے دوہرا خطرہ ہے جس سے واقعات کی تعداد میں ریکارڈ اضافے کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں میں مریضوں کی تعداد اور اموات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اس بات پر شدید تشویش ہے کہ سب سے زیادہ تیزی سے منتقل ہونے والا وائرس اومیکرون اور ڈیلٹا بیک وقت تیزی سے پھیل رہے ہیں جس سے واقعات کا نیا سونامی آنے کا اندیشہ ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے مزید کہا کہ یہ پہلے سے ہلکان محکمہ صحت کے عملے اور مشکلات سے دوچار نظام صحت پر مزید دباؤ ڈالتے ہوئے اسے تباہی کے دہانے پر پہنچا دے گا۔

انہوں نے کہا کہ نظام صحت پر دباؤ ناصرف نئے کورونا وائرس کے مریضوں بلکہ صحت کے عملے کے بیمار ہونے کی وجہ سے پڑا تھا۔

ٹیڈروس ایڈہانوم نے مزید کہا کہ جن لوگوں نے ویکسین نہیں لگوائی ان کا وائرس کے کسی بھی ویریئنٹ سے ہلاک ہونے کا بہت زیادہ خطرہ ہے۔

ادھر ماہرین نے بھی آنے والے مہینوں کو اس حوالے سے بہت اہم قرار دیا ہے۔

 

جاپانی حکومت کے طبی ماہر ڈاکٹر شیگورو اومی نے کہا کہ ایک مرتبہ جب کیسز بڑھنا شروع ہوگئے تو ان کی تعداد بہت تیزی سے اوپر جائے گی۔

واضح رہے کہ دنیا کے مختلف ممالک میں اومیکرون کے بڑھتے ہوئے کیسز کے سبب نئی پابندیوں کے نفاذ کا سلسلہ جاری ہے۔

رواں سال اپریل سے جون کے درمیان ڈیلٹا کی وجہ سے بدترین حالات سے دوچار ہونے والے ملک بھارت میں ایک مرتبہ پھر واقعات کی تعداد بڑھنا شروع ہو چکی ہے اور اومیکرون کے 700 سے زائد متاثرین رپورٹ ہونے کی وجہ وہاں پھر سے خوف کے ماحول نے جنم لینا شروع کردیا ہے۔

ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ وائرس کی اس قسم سے بچاؤ میں فائزر، ایسٹرازینیکا اور موڈرنا ویکسین کے بوسٹر شاٹس کافی مؤثر ہیں البتہ وقت گزرنے کے ساتھ ان کی افادیت کم ہوتی رہے گی۔



متعللقہ خبریں