ترکی شمسی توانائی کی جنت
گزشتہ برس 800 میگا واٹ کی گنجائش کے حامل سولر پاور اسٹیشنوں کی موجودہ گنجائش حکومتی سرمایہ کاری کی بدولت دو ہزار میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی ہے
ترکی میں قابل تجدید توانائی کے وسائل سے استفادہ کرنے کی خواہاں کاروباری شخصیات کی کوششوں سے بھی ترقی کی جانب رواں دواں شمسی توانائی پاور اسٹیشنز میں سرمایہ کاری میں ہر گزرتے دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
کاروباری حضرات خاصکر سالانہ دھوپ کے سب سے زیادہ پڑنے والے شانلی عرفا، غازی این تپ اور دیار بکر کی طرح کے جنوب مشرقی شہروں اور اندرون اناطولیہ کے شہروں میں شمسی توانائی کے حصول کے لیے سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
گزشتہ برس 800 میگا واٹ کی گنجائش کے حامل سولر پاور اسٹیشنوں کی موجودہ گنجائش حکومتی سرمایہ کاری کی بدولت دو ہزار میگا واٹ سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ جبکہ بلا لائسنس پاور اسٹیشنز کی تعداد 1 ہزار 42 سے بڑھتے ہوئے 2 ہزار 442 تک جا پہنچی ہے۔
ہران یونیورسٹی کے قابل ِ تجدید توانائی و انرجی پروڈکشن سنٹر کے منیجر ڈاکٹر اعظمی آک تاجر کا کہنا ہے کہ ترکی میں شمسی توانائی سے استفادہ کرنے کی شرح میں بتدریج اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شمسی توانائی سے کمائی کے طریقوں سے آشنا سرمایہ کار سرعت سے پاور اسٹیشنز بنا رہے ہیں جبکہ اس شعبے میں حکومتی ضمانت اور آسانیاں سرمایہ کاری کی سطح میں اضافہ کر رہی ہیں۔
متعللقہ خبریں
اقوام متحدہ کے صفر فضلہ اعلی سطحی شخصیات مشاورتی بورڈ کا دوسرا اجلاس
ترک خاتونِ اوّل اقوام متحدہ کے صفر فضلہ اعلی سطحی شخصیات مشاورتی بورڈ کا دوسرا اجلاس