یوکرینی پارلیمان نے روسی اور بیلاروسی کمپنیوں پر 50 سال کے لیے پابندی لگادی
بتایا گیا ہے کہ اس بحث میں 304 ارکان کی حمایت سے اس قرارداد کو منظور کرتے ہوئے روس اور بیلاروس کی دفاعی صنعتوں کے ساتھ ہر قسم کا تعاون،مشترکہ منصوبوں اور پروگراموں کو ممنوع قرار دیتے ہوئے فوجی سامان کی مصنوعات پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے
یوکرینی پارلیمان رادا نے روس اور بیلاروس کی دفاعی صنعتوں کے خلاف پچاس سالہ پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
یوکرینی رکن پارلیمان یاریسلاو جیلزنیاک نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ میں کہا ہے کہ صدر ولودیمیر زیلسنکی نے رادامیں ایک قانون پیش کیا جس پر بحث ہوئی۔
بتایا گیا ہے کہ اس بحث میں 304 ارکان کی حمایت سے اس قرارداد کو منظور کرتے ہوئے روس اور بیلاروس کی دفاعی صنعتوں کے ساتھ ہر قسم کا تعاون،مشترکہ منصوبوں اور پروگراموں کو ممنوع قرار دیتے ہوئے فوجی سامان کی مصنوعات پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے ۔
دفاعی شعبے میں روسی اور بیلاروسی کمپنیوں کی ٹیکنولوجی کا استعمال بھی ممنوع ہو گا۔
یوکرینی پارلیمان نے اس سے قبل بھی روس کو ڈرونز کے علاوہ مختلف قسم کا اسلحہ دینے کے جواز میں ایران پر بھی پچاس سالہ پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیا تھا۔
متعللقہ خبریں
اسٹینڈرڈ اینڈ پورز نے ترکیہ کی کریڈٹ ریٹنگ بڑھا دی
ترکیہ کی کریڈٹ ریٹنگ آؤٹ لک کو "مثبت" کے طور پر برقرار رکھا گیا ہے