طالبان حکومت نے چین کی مدد سے پٹرول نکالنے کے کام کا آغاز کر دیا

افغان وزارت پیٹرولیم نے ایک بیان میں بتایا ہےکہ قشقری آئل فیلڈ کے 10 میں سے 9 کنوؤں سے روزانہ تقریباً 200 ٹن خام تیل نکالا جارہا ہے جو کہ بڑھ کرآئندہ دنوں میں 1000 ٹن یومیہ تک پہنچ سکتا ہے

2009161
طالبان حکومت نے چین کی مدد سے  پٹرول نکالنے کے کام کا آغاز کر دیا

طالبان حکومت نے چین کی مدد سے شمالی افغانستان کی قشقری آئل فیلڈ سے خام تیل نکالنےکا کام شروع کردیا۔

خبر کے مطابق، افغان وزیر  برائے معدنیات و پیٹرولیم شہاب الدین دلاور  نے چینی کمپنی کے عہدیداروں کے ہمراہ قشقری آئل فیلڈ  کا افتتاح کیا، چینی کمپنی کے تعاون سے صوبہ سری پل کی قشقری آئل فیلڈ سے تیل نکالنے کا آغاز ہوگیا۔

افغان وزارت برائے معدنیات و پیٹرولیم نے ایک بیان میں بتایا ہےکہ قشقری آئل فیلڈ کے 10 میں سے 9 کنوؤں سے روزانہ تقریباً 200 ٹن خام تیل نکالا جارہا ہے، حکام کو امید ہےکہ تیل کی یہ پیداوار آئندہ دنوں میں 1000 ٹن یومیہ تک جاسکتی ہے۔

اس موقع پر افغان وزیر برائے معدنیات و پیٹرولیم شہاب الدین دلاور کا کہنا تھا کہ ہماری ترجیح ہےکہ اس منصوبے سے مقامی لوگوں کو روزگار ملے اور علاقے میں ترقیاتی کام کیے جائیں، ملک میں موجود معدنیات ہمارے اہم معاشی وسائل ہیں،  افغان عوام کو ان وسائل  سے مکمل طور پر مستفید ہونا چاہیے۔

خیال رہےکہ طالبان حکومت نے چینی کمپنی کے ساتھ گزشتہ سال سرپل سے تیل نکالنےکا 25 سالہ معاہدہ کیا تھا۔

اس معاہدے کے تحت طالبان حکومت ابتدائی طور  پر تقریباً 20 فیصد شراکت دار ہوگی اور مستقبل میں یہ حصہ بڑھ کر 75 فیصد ہوجائےگا۔

چینی کمپنی ابتدائی طور پر 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جو کہ آئندہ 3 سالوں میں 540 ملین ڈالر تک پہنچ جائےگی۔

 افغانستان میں ایک کھرب ڈالر سے زائد کے چھپے ہوئے معدنی ذخائر ہیں جو کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے کشش کا باعث ہیں۔



متعللقہ خبریں