ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں: وزیراعظم شہباز شریف

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی نے پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنانے اور درست اقتصادی ترجیحات کا تعین کر کے ملک کے وسیع تر مفاد میں سخت فیصلے کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے

2118572
ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں: وزیراعظم شہباز شریف

خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی ایپکس کمیٹی نے پالیسیوں کا تسلسل یقینی بنانے اور درست اقتصادی ترجیحات کا تعین کر کے ملک کے وسیع تر مفاد میں سخت فیصلے کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

کمیٹی کا اجلاس جمعرات کے روز اسلام آباد میں ہوا جس کی صدارت وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کی۔

کمیٹی نے ملک کو درپیش چیلنجز پر قابو پانے کے لئے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت ایک مفاہمتی سوچ کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بڑے پیمانے پر اقتصادی استحکام یقینی بنانے کیلئے جامع ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں۔

انہوں نے آمدن اور اخراجات کے درمیان فرق کم کرنے کیلئے ایف بی آر میں ڈیجیٹلائزیشن سمیت ڈھانچہ جاتی اصلاحات کی ضرورت پرزور دیا۔انہوں نے کہا کہ ان چیلنجز پر قابو پا کر تیرہ سو پچاس ارب روپے کی بچت کی جا سکتی ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کے تعاون کے بغیران چیلنجز پر قابو نہیں پا سکتی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں ان چیلنجز کو عزم اور اتحاد کے ساتھ حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔انہوں نے وفاقی کابینہ پر زور دیا کہ وہ اپنے سیاسی اختلافات بالائے طاق رکھ کر اقتصادی استحکام کی رفتار کو برقرار رکھنے کے لئے مل کر کام کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ مشکل فیصلوں کا بوجھ معاشرے کے ان طبقوں پر ڈالا جانا چاہئے جو اسے برداشت کرنے کی طاقت رکھتے ہوں۔انہوں نے کہا کہ غریب آدمی پہلے ہی مسائل کا شکار ہے اور حکومت اسے تحفظ دے گی۔بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت کی اقتصادی کوششوں کو آگے بڑھانے کے لئے ملک کی مسلح افواج کی بھرپور مدد کا یقین دلایا تاکہ ملک کی حقیقی اقتصادی صلاحیت کو پروان چڑھانے کے لئے محفوظ اور سازگار ماحول کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔اجلاس میں سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ، بری فوج کے سربراہ، سبکدوش ہونے والی اور نئی وفاقی کابینہ کے ارکان صوبائی وزرائے اعلیٰ اور اعلیٰ سرکاری حکام شریک ہوئے۔



متعللقہ خبریں