پاکستان میں 14 ویں صدر کے انتخاب کا عمل شروع

صدارتی انتخاب کے لیے سابق صدر آصف علی ذرداری اور محمود خان اچکزئی کے درمیان مقابلہ ہو رہا ہے

2113086
پاکستان میں 14 ویں صدر کے انتخاب کا عمل شروع

پاکستان  میں 14 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ آج قومی و صوبائی اسمبلیوں میں کی جا رہی ہے، اس حوالے سے قومی اسمبلی ہال کا انتظام الیکشن کمیشن کے سپرد ہے  ۔

صدارتی انتخاب سے متعلق طریقہ کار اور ارکان کی رہنمائی کی ہدایات آویزاں کردی گئی تھیں جب کہ قومی اسمبلی ہال کے اطراف پارلیمنٹ کی سکیورٹی کے بھی خاطر خواہ انتظامات مکمل ہو چکے تھے۔ صدارتی انتخاب کے لئے قومی اسمبلی ہال کو پولنگ کے عمل کے لیے مختص کیے جانے کے بعد 2 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے  ہیں ۔

صدارتی الیکشن کے پریزائیڈنگ افسر چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ موبائل کے استعمال پر پابندی ہے، کوئی رکن موبائل فون استعمال نہیں کرے گا۔صدارتی الیکشن میں سینیٹر شیری رحمان آصف علی زرداری کی پولنگ ایجنٹ جکب کہ سینیٹر شفیق ترین ، محمود خان اچکزئی کے پولنگ ایجنٹ مقرر ہیں۔

تحریک انصاف کے سینیٹر عون عباس نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا ، اس موقع پر انہوں نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے حق میں نعرے لگائے۔ بعد ازاں سینیٹر اعجاز چوہدری کا ووٹ کے لیے نام پکارنے پر  سنی اتحاد کونسل کے ارکان کی جانب سے شیم شیم کے نعرے لگائے گئے۔ پی ٹی آئی اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین  نے اعجاز چوہدری کو رہا کروکے نعرے لگائے۔

بعد ازاں وزیراعظم شہباز شریف اور صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ اس کے بعد اسحاق ڈار اور بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

صدارتی الیکشن میں 1102اراکین قومی وصوبائی اسمبلی  حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان کا ایک ایک ووٹ شمار ہوگا۔ قومی اسمبلی کے 309، سینیٹ کے 92 اراکین حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

 

 



متعللقہ خبریں