غزہ کے معاملے میں صدر ایردوان کےبہادرانہ مؤقف کا پوری مسلم امہ کو مظاہرہ کرنا چاہیے، صدرِ پاکستان

صدرعلوی نے جمہوریہ ترکیہ کے قیام کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے صدر رجب طیب ایردوان کو دلی مبارکباد پیش کی

2057053
غزہ کے معاملے میں صدر ایردوان کےبہادرانہ مؤقف کا پوری مسلم امہ کو مظاہرہ کرنا چاہیے، صدرِ پاکستان

صدر پاکستان علوی نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہوا وہ انتہائی تکلیف دہ ہے اور کہا کہ "میرے بھائی صدر رجب طیب ایردوان نے غزہ کے بارے میں بہادرانہ موقف اختیار کیا، مجھے یقین ہے کہ عالم اسلام بھی اس معاملے پر  ایسا ہی بہادرانہ موقف اختیار کرے گا۔"

پریس کو جاری کردہ اپنے بیان میں، صدرعلوی نے جمہوریہ ترکیہ کے قیام کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان کے عوام اور حکومت کی جانب سے صدر رجب طیب ایردوان کو دلی مبارکباد پیش کی۔

صدر  نے اس طرف اشارہ کیا کہ  جمہوریہ کی بنیاد 29 اکتوبر 1923 کو ترکیہ کے عظیم رہنما مصطفیٰ کمال اتاترک کی کرشماتی قیادت میں رکھی گئی تھی اور کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات  کا ماضی بڑا پرانا  ہے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ جمہوریہ ترکیہ اور پاکستان کے قیام سے قبل اس خطے اور ترکیہ کے درمیان بہت اچھے تعلقات استوار تھے، صدر  نے یاد دہانی کراتے ہوئے کہا کہ  روسی جنگوں  میں ترکوں کے   ساتھ مل کر  لڑنے کے لیے اس خطے سے بھاری تعداد میں لوگوں کو  بھیجا گیا تھا۔

علوی نے اس خطے سے امدادی سامان ترکیہ کو فراہم کرنے کی یاد دہانی کراتے ہوئے کہا  کہ ترکیہ نے بھی  ہمیشہ  اس تعاون کا بھر پور  جواب دیا ہے۔

عالم اسلام کے مسائل پر بات کرتے ہوئے، علوی نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ اور سابقہ ​​ترک حکومتوں نے عالم اسلام کے مسائل کے حوالے سے بہترین قیادت کا مظاہرہ کیا۔

علوی نے اس بات پر زور دیا کہ ترکیہ اور پاکستان کے درمیان غیر معمولی تعلقات عالمی معاملات میں باہمی افہام و تفہیم پر مبنی ہیں اور کہا کہ ترکیہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے۔

علوی نے کہا کہ ترکیہ نے غزہ میں مظالم کے خلاف عظیم قیادت کا مظاہرہ کیا ہے۔

"میرے بھائی ایردوان نے غزہ کے بارے میں ایک دلیرانہ مؤقف اپنایا۔ مجھے یقین ہے کہ عالم اسلام بھی اس معاملے پر بہادرانہ موقف اختیار کرے گا۔"

علوی نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ  انتہائی تکلیف دہ مسئلہ  ہے اور کہا کہ "کشمیر اور غزہ دونوں میں  اس چیز کا سامنا ہے، لیکن غزہ میں درپیش المیہ کا  موازنہ دنیا میں رونما ہونے والے کسی بھی واقع  سے نہیں کیا جا سکتا۔"

گزشتہ  4-5 صدیوں میں یورپ کے سر پر جو بھی پڑی ہے اناطولیہ  کے ہمیشہ ان کے ساتھ بغلگیر ہونے کی یاد دہانی کرانے والے صدر ِ پاکستان نے کہا، "دنیا بھول گئی ہے کہ مسلمانوں نے اپنی تاریخ  بھر میں اناطولیہ اور اندلس میں تمام مذاہب کے لوگوں کا کس طریقے سے خیال رکھا ہے۔"



متعللقہ خبریں