عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہندوستان پر دبائو ڈالے: صدر علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری نمائندوں کے وفد جمعرات کو یہاں نے ایوان صدر میں ملاقات کی

2043761
عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہندوستان پر دبائو ڈالے: صدر علوی

پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی اور برطانیہ کی پارلیمنٹ کے اراکین نے بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور ہندوستان میں اقلیتوں پر ظلم و ستم پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دنیا پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے ہندوستان پر دبائو ڈالے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے برطانوی پارلیمنٹ کے اراکین اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی اور کشمیری نمائندوں کے وفد جمعرات کو یہاں نے ایوان صدر میں ملاقات کی۔ وفد کی قیادت لیبر فرینڈز آف کشمیر یو کے کے چیئرمین اینڈریو گیوین کر رہے تھے۔ بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ بھارت مسلمانوں کی نسل کشی، اقلیتوں پر ظلم اور جبر، منی پور میں گرجا گھروں کو جلانے اور تباہ کرنے اور علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر اقلیتی برادریوں کے رہنمائوں کے ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتہا پسند ہندوتوا کے نظریے سے متاثر ہندوستان کی نفسیات بدل رہی ہے جس کا مقصد اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو کمزور کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے اور ان کے ساتھ کسی ناانصافی کی صورت میں فوری کارروائی کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری عوام کو اپنی ہی سرزمین کواقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے دنیا پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کو واپس لینے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔

انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق سے انکار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفد کے سربراہ اینڈریو گیوین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے کیے جانے والے تشدد اور بربریت ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیریوں کی حمایت کرتے رہے ہیں، بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں عوام کو ان کا حق خودارادیت دلانے کے سلسلے میں رائے شماری کرانے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرکے بھارت وادی کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلیم اور کاروبار کے شعبوں میں بہترین تعلقات ہیں جن کو دونوں ممالک کی بہتری کے لیے مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ وفد نے ہندوستانی گجرات اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں وکشمیر میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی حالت زار پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ صدر نے برطانیہ میں مقیم کشمیری اور برطانوی پارلیمنٹ کے ارکان کی کشمیر کاز کے لئے حمایت کو سراہا ۔

 



متعللقہ خبریں