پاکستان بڑی طاقتوں کےمقابلےمیں فریقین کاانتخاب کیےبغیر اپنےمفادات پرتوجہ دےرہاہے: وزیراعظم کاکڑ

دھ کو نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے انٹرویو میں ، جو وزیراعظم نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کے موقع پر دیا تھا،انہوں نے کہا کہ پاکستان یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ پر “غیرجانبدار”ہے

2043208
پاکستان بڑی طاقتوں کےمقابلےمیں فریقین کاانتخاب کیےبغیر اپنےمفادات پرتوجہ دےرہاہے: وزیراعظم کاکڑ

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ پاکستان بڑی طاقتوں کے مقابلے میں فریقین کا انتخاب کیے بغیر اپنے مفادات پر توجہ دے رہا ہے جبکہ مغرب چین کو محدود کرنے کی کوششوں میں جنون میں مبتلا ہے، پاکستان چین کواپنا سدابہار دوست اور سٹریٹجک شراکت دار سمجھتا ہے۔

بدھ کو نیویارک ٹائمز میں شائع ہونے والے انٹرویو میں ، جو وزیراعظم نےاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں شرکت کے موقع پر دیا تھا،انہوں نے کہا کہ پاکستان یوکرین کے ساتھ روس کی جنگ پر “غیرجانبدار”ہے اور چین کواپنا سدابہاردوست اور سٹریٹجک شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ سرد جنگ نہیں ہے، یہاں کوئی “آئرن کرٹن” نہیں ہے، یہ اتنا مبہم نہیں ہے، ہر کوئی دیکھ رہا ہے کہ کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغرب چین کو محدود کرنے کی کوششوں میں جنون میں مبتلا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسی راہ پر گامزن ہے جس کا انتخاب مغرب، روس اور چین کے درمیان مسابقت سے بچنے کے لیے کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکہ اور چین کی بڑھتی ہوئی دشمنی میں کسی بھی کیمپ کاحصہ بننے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔انہوں نے کہا کہ سوویت یونین کے خلاف اور 9/11 کے بعد دوبارہ مغرب کا ساتھ دے کر پاکستان نے بڑی قیمت ادا کی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 30 سالوں میں پاکستان کے ساتھ مغرب نے غیر منصفانہ سلوک کیا ہے،ہر قوم اپنے لیے… ہمیں اس مقابلے کی فکر کیوں کرنی چاہیے؟ یہ دو عظیم طاقتوں، دو عظیم تہذیبوں اور 150 سے زیادہ ممالک پرمضمرات کے درمیان ہے۔

اور پاکستان ان ممالک میں سے صرف ایک ہے،یوکرین کے بارے میں پاکستان کے “غیر جانبدار” موقف کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہاکہ یہ بحران چیلنجز پیدا کر رہا ہے اور ساتھ ہی یہ خطے میں مواقع بھی پیدا کر رہا ہے اور ہم اسے دونوں طریقوں سے دیکھ رہے ہیں۔

وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے یوکرین میں جنگی سازوسامان منتقل کرنے کے حوالے سے میڈیا رپورٹ میں الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی بھی قسم کی فروخت نہیں کی جو براہ راست یوکرین یاحتیٰ کہ کسی تیسرے فریق کے ذریعے بھی کسی قسم کا لین دین ہو۔

پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاری کے حوالے سے وزیراعظم نے مبینہ زیادتیوں کی تردید کی اور پاکستان کے اقدامات کا موازنہ 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر حملہ کرنے والوں کی امریکہ میں گرفتاریوں سے کیا۔

انہوں نے کہا کہ گرفتاریاں غیر قانونی کارروائیوں پر کی جا رہی ہیں، کوئی ایسا شخص جو آتشزنی یا توڑ پھوڑ میں ملوث ہے، یہ اس قسم کا طرز عمل نہیں ہے جسے کسی بھی لبرل جمہوریت کے ذریعہ فروغ دیا جاتا ہے یا اس کی تائید ہوتی ہے، تو پھر پاکستان سے یہ توقع کیوں کی جا رہی ہے کہ ہم اس طرح کے رویے کو معاف کریں؟



متعللقہ خبریں