دنیاترقی پذیرممالک سے برین ڈرین کے مسئلہ سے نمٹنے کےلئےاقدامات کرے: صدر عارف علوی

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایل سی سی آئی ) کے سالانہ عشائیہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا

2037612
دنیاترقی پذیرممالک سے برین ڈرین کے مسئلہ سے نمٹنے کےلئےاقدامات کرے: صدر عارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے امن کی بین الاقوامی ذمہ داری کو تجارت کی بنیاد قرار دیتے ہوئے دنیا پر زور دیاہے کہ وہ ترقی پذیر ممالک سے برین ڈرین کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے پوری دنیا میں مساوی ترقی کو یقینی بنائے، مختلف ممالک کو پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے مستفید ہونا چاہئے، پاکستان دنیا کو سرمایہ کاری کے لئے بے پناہ مواقع فراہم کرتا ہے، کاروباری برادری ملکی معیشت کی ترقی اور لوگوں خاص طور پر خواتین کو روزگار کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں غیر ملکی سفیروں کے اعزاز میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری ( ایل سی سی آئی ) کے سالانہ عشائیہ کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عشائیہ میں پاکستان میں متعین غیر ملکی سفیروں، لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداران، ممبران اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ بیرونی ممالک کا پاکستان کے ساتھ تعاون زراعت، صنعت، آئی ٹی، تعلیم اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ہونا چاہئے، پاکستان دوسرے ممالک سے تجارت چاہتا ہے امداد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کی منتقلی سے پاکستان کی ترقی میں مدد مل سکتی ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ملک کی معاشی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت ترقی کی کلید ہے۔ صدر مملکت نے دنیا میں یکساں ترقی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلام انسانوں سے محبت کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آبادی کے لحاظ سے دنیا کا 5 واں بڑا ملک ہے، ملک میں ہیومن ریسورس کی کمی نہیں ہے، انفارمیشن ٹیکنالوجی میں ترقی کے نتیجہ میں ہمارے لوگوں کا روزگار بڑھے گا۔ صدر مملکت نےیورپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ باہمی تجارت کو بڑھا کر دنیا امن کی طرف بڑھی ہے، چاروں طرف ایک سازگار ماحول پیدا کرنے کے لئے بہتر کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دنیا کا پانچواں بڑا ملک ہونے کے ناطے کسی خیراتی ادارے کی نہیں بلکہ بین الاقوامی دنیا کے ساتھ تجارت کی ضرورت ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ ترقی یافتہ دنیا انفارمیشن ٹیکنالوجی میں اپنی مہارت پاکستان کے ساتھ شیئر کرے، برین ڈرین نے قوموں کو تعلیم پر بے پناہ وسائل خرچ کرنے کے باوجود قابل افراد سے محروم کردیا، مساوی ترقی کی فراہمی سے ایسے افراد کو اپنے ممالک میں اپنا حصہ ڈالنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اور بچے ہمیشہ تنازعات میں سب سے زیادہ نقصان کا شکار رہے ہیں اور امن کے قیام کے لئے استحصال کا خاتمہ ضروری ہے۔ صدر نے کہا کہ دنیا کو آئندہ نسلوں کی بہتری کے لئے تعاون بڑھانے پر توجہ دینی چاہئے کیونکہ تمام عالمی مذاہب نے انسانی خدمت کی تلقین کی ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ مصنوعی ذہانت انسانی فیصلہ سازی پر اثرانداز ہو رہی ہے، اس لئے چیلنج کے قابو سے باہر ہونے سے پہلے اس سے نمٹنے کے لئے بروقت کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سفارت کاروں پر زور دیا کہ وہ اپنی متعلقہ کاروباری برادریوں کو ون ونڈو سہولت کے ذریعے چند شعبوں پر خصوصی توجہ کے ساتھ پاکستان میں سرمایہ کاری پر آمادہ کریں۔ صدر مملکت نے تاجر برادری کو خواتین اور معذور افراد کے لئے روزگار کے مواقع بڑھانے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی نے خواتین کے لیے بینک اکائونٹ کھولنے اور مالی لین دین میں آسانی پیدا کردی ہے، یہ کاروباری برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ خواتین کے لئے سازگار ماحول پیدا کریں۔



متعللقہ خبریں