پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سنٹر مریضوں کیلئے امید کی ایک کرن ہے: شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سنٹر( پی کے ایل آ ئی) مریضوں کیلئے امید کی ایک کرن ہے،پی کے ایل آ ئی کو جدید خطوط پر عالمی معیار کے مطابق بنایا گیا

2020851
پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سنٹر مریضوں کیلئے امید کی ایک کرن ہے: شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ ریسرچ سنٹر( پی کے ایل آ ئی) مریضوں کیلئے امید کی ایک کرن ہے،پی کے ایل آ ئی کو جدید خطوط پر عالمی معیار کے مطابق بنایا گیا ‘ہیپاٹائٹس کی روک تھا م کیلئے وفاق صوبوں کو فنڈز فراہم کرے گا،ان اقدامات کا مقصد مریضوں کو بہترین خدمات فراہم کرنا ہے۔وہ اتوار کے روز گورنر ہائوس لاہور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

گورنر پنجاب بلیغ الرحمن’ چیئرمین پی کے ایل آئی ڈاکٹر سعید اختر’صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم اور دیگر اس موقع پر موجود تھے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کانفرنس میں شریک تمام ملکی اور غیر ملکی مندوبین کو خوش آ مدید کہتا ہوں،پی کے ایل آ ئی نے2015 میں اپنے سفر کا آ غاز کیا اور2018 میں پی کے ایل آئی کی تکمیل ہو ئی ،پروفیسر سعید اختر نے پی کے ایل آ ئی کیلئے شبانہ روز محنت کی،ڈاکٹر سعید کی سربراہی میں لیور ٹرانسپلانٹ کا آ غاز ہوا جبکہ یونیورسٹی کا قیام ایک بہت بڑا منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ باہر کی کمپنیوں کے ساتھ جنوبی کوریا’ ترکی اور دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر ایک بہترین ہسپتال معرض وجود میں آیا ۔ اس وقت ہسپتال میں80فیصد مریضوں کا علاج فری یا جزوی طور پر فری ہے یہ انسانیت کی بہت بڑی خدمت ہے ،اس کا اجر حکومت پنجاب اور پی کے ایل آئی کے ڈاکٹر وں اور دوسراعملہ جو فرائض سر انجام دے رہا کو ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی کا سب سے بڑا چیلنج یہ تھاکہ غریب کا فری علاج کرنا ہے تو اس کے لئے فنڈز ہوں ۔یہ نہیں ہو سکتا تھاکہ پنجاب حکومت اربوں روپے ہر سال جاری اخراجات کے علاوہ مفت علاج کے لئے مہیا کرے ۔اس کیلئے باقاعدہ ٹرسٹ بنایا جائے اس میں فنڈز مہیا کئے جائیں جو پہلے روز سے سوچ تھی۔ٹرسٹ پہلے روز وجود میں آ چکا تھا لیکن ماضی قریب میں جو بد قسمتی سے بد ترین غفلت کی گئی اس کا ذکر نہیں کروں گا ،صرف یہ کہوں گا آج الحمد اللہ 15ارب روپے ٹرسٹ فنڈ میں ہیں جس کی سالانہ آمدن سے مستحق مریضوں کو مفت علاج معالجہ ہوگا’ اگر بیس فیصد آمدن ہو تو سال کی تین ارب کی آمدن ہو گی ۔

مخیر حضرات کو بھی آگے بڑھنا ہوگا وہ بھی فنڈز عطیات دیں گے اور دین اور دنیا دونوں کمائیں گے اور دکھی انسانیت کی بہترین خدمت ہو سکے گی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ اسی زمانے میں پی کے ایل آئی کے چھت کے نیچے فلٹر کلینکس بنا دئیے تھے جو پنجاب کو طول و عرض میں پھیل گئے تھے ۔ 2017-18میں اس پروگرام کا آغاز کیا تھا ۔ اسٹیٹ آف دی آرٹس فلٹر کلینکس کا آغاز کیا گیا جہاں عوام کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات دی گئیں۔جس میں کسی کی بھی ایک پائی خرچ نہیں ہوئی اور یہ فلاحی ریاست ہوتی ہے لیکن اس پروگرام کو روک دیا گیا ۔ یہاں سیاست نہیں کررہا لیکن یہ سنجیدہ معاملہ ہے ۔

فلٹر کلینکس بند کر دئیے گئے یا پنجاب کے ہسپتالوں کے ساتھ جوڑ دئیے گئے جو حشر ہونا تھا وہ سب کو پتہ تھا ۔اب دوبارہ فلٹر کلینکس واپس ہو گئے ہیں اور پی کے ایل آئی کے چھتری کے نیچے آ چکے ہیں اور غریب آدمی کے لئے فری علاج مہیا کیا جارہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ آج جس یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا ہے ،بہت بڑا عظیم منصوبہ ہے مقصد خالی ہسپتال بنانا نہیں تھا یہاں یونیورسٹی ہو گی یہاں نرسنگ سکول ہو گابہترین تربیت ہو گی ۔

انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس کیلئے 35ارب پورے پاکستان کے ساتھ ففٹی ففٹی کی بنیاد پر دے رہے ہیں جو صوبہ ففٹی پرسنٹ دیگا ،وفاق اسے فنڈز مہیا کرے گا۔وزیر اعلی پنجاب اور کمشنر لاہور کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوں نے مریضوں کے لئے اور ان کے عزیز وا قارب کے لئے ایک بہت خوبصورت جگہ بنا دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ خواہش ہے کہ پورے پنجاب اور پاکستان میں خوبصورتی پھیل جائے۔



متعللقہ خبریں