حکومت نے سنگین چیلنجزکا سامناکرتے ہوئے لڑکھڑاتی معیشت کو سہارا دیا ہے: وزیر خزانہ اسحاق ڈار

انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز اسلام آباد میں ختم ہونے والے مالی سال کااقتصادی سروے جاری کرتے ہوئے کہی

1997295
حکومت نے سنگین چیلنجزکا سامناکرتے ہوئے لڑکھڑاتی معیشت کو سہارا دیا ہے: وزیر خزانہ اسحاق ڈار

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے داخلی اورخارجی محاذوں پر وراثت میں ملنے والے سنگین چیلنجزکا سامناکرتے ہوئے لڑکھڑاتی معیشت کو سہارا دیا ہے اور دیوالیہ ہونے سے بچایا ہے۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کے روز اسلام آباد میں ختم ہونے والے مالی سال کااقتصادی سروے جاری کرتے ہوئے کہی۔

اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ یہ سال انتہائی مشکل تھا تاہم حکومت نے صورتحال سے موثر انداز میں نمٹنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں خسارے کا رجحان کم ہوا ہے اور معیشت کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے دس ماہ میں بنیادی بیلنس سرپلس ننانوے ارب روپے سے زیادہ ہے جبکہ حسابات جاریہ کا خسارہ 76 فیصد کم ہوکر تین ارب تیس کروڑ ڈالر ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولیاں اٹھارہ اعشاریہ ایک فیصد بڑھ کر چھ ہزار نوسو اڑتیس ارب روپے سے زائد ہوگئیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار کی حقیقی شرح اعشاریہ دونو فیصد پر ہے۔

انہوں نے کہاکہ زراعت میں ایک اعشاریہ پانچ پانچ فیصد ترقی ہوئی ہے جبکہ عالمی کساد بازاری کے باعث صنعت ' مینو فیکچرنگ اور تعمیراتی شعبے کی شرح نمو منفی رہی ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ درآمدات میں انتیس اعشاریہ دو فیصد جبکہ برآمدات میں بارہ اعشاریہ ایک فیصد کمی آئی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ بجلی' گیس' واٹر سپلائی اور اس صنعت کے دیگر ذیلی شعبوں نے چھ فیصد کی شرح نمو دیکھائی ہے جبکہ خدمات کے شعبے کی شرح صفر اعشاریہ آٹھ چھ فیصد رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری گیارہ سو ستر ملین ڈالر رہی۔

انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں شرح خواندگی چون فیصد اور شہری علاقوں میں ستتر فیصد بڑھی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ معاشی مشکلات کے باوجود حکومت نے معاشرے کے مختلف طبقات کو ریلیف فراہم کرنے پر ترجیح دی ہے جن میں اٹھار سو ارب روپے کا کسان پیکیج' بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی تخصیصات میں اضافہ اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ کمی شامل ہے۔

انہوںنے کہا کہ حکومت نے اگلے سال کیلئے پانچ ای کا لائحہ عمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات'ماحولیات اور توانائی 'معیشت کااہم جز ہوں گے۔

اسحاق ڈار نے پچھلی حکومت کے مالیاتی انتظام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی ضمانت پوری کرنے میں ناکامی سے ملک کی ساکھ متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے درست سمت کیلئے بھاری سیاسی قیمت پر مشکل ترین ڈھانچ اصلاحات کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مخلوط حکومت نے ساڑھے چھ ارب ڈالر کے قرضے ادا کیے ہیں جن میں ساڑھے پانچ ارب ڈالر کمرشل بینکوں کے ہیں جبکہ ایک ارب ڈ الر کے بانڈز شامل ہیں۔منصوبہ بندی اور ترقی کے وزیر احسن اقبال نے کہا کہ ہم نے ترقیاتی بجٹ دوگناکرکے گیارہ سوارب روپے کر دیاہے۔انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن کا بجٹ چھبیس ارب روپے سے بڑھا کرساٹھ ارب روپے کر دیاہے۔



متعللقہ خبریں