تحادی حکومت مل کر درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہو رہی ہے: وزیراعظم شہباز شریف

آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں قومی اسمبلی ہال میں منعقدہ کنونش میں آئین کی گولڈن جوبلی قرارداد پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ 10 اپریل پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے

1972697
تحادی حکومت مل کر درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہو رہی ہے: وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمارے سیاسی زعماء نے محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کا راستہ اپنا کر 1973 کا متفقہ آئین مرتب کرکے تاریخ رقم کی، آئین تمام وفاقی اکائیوں قیامت تک ایک لڑی میں پرو کر رکھے گا، موجودہ اتحادی حکومت مل کر درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہو رہی ہے۔

آئین کی گولڈن جوبلی تقریبات کے سلسلے میں قومی اسمبلی ہال میں منعقدہ کنونش میں آئین کی گولڈن جوبلی قرارداد پیش کرتے ہوئے اپنے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ 10 اپریل پاکستان کی تاریخ کا اہم دن ہے۔ انہوں نے کنونشن میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ مختلف مواقع پر آئین میں ہونے والی ترامیم کے باوجود یہ زندہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں آئین کی حکمرانی عدال اور انصاف کے بول بالا کیلئے مختلف نظریات اور سوچ رکھنے والی جماعتوں نے مل بیٹھ کر آئین مرتب کیا،

ذوالفقار علی بھٹو شہید، مولانا مفتی محمود، مولانا شاہ احمد نورانی سمیت دیگر زعماء نے ایسا کارنامہ سرانجام دیا جسے فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ 1999 میں پہلی مرتبہ نظریہ ضرورت کو ایجاد کیا گیا اور کس طرح ایک چیف جسٹس نے ایک ڈکٹیٹر کو 7 سال کی رعایت دے دی، آئین کو بسا اوقات ری رائٹ بھی کیا گیا، 1973 کا آئین مرتب کرنے والوں نے ایک تاریخ رقم کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے ملک کو مشکل حالات سے بچانے کیلئے حکومت سنبھالی، جب ہم برسراقتدار آئے تھے تو کہا جا رہا تھا کہ یہ اتحادی حکومت ایک ماہ بھی نہیں چلے گی،

آج ایک سال ہو گیا ہے، چیلنجز اور مشکلات ضرور ہیں لیکن جب ٹھان لیں کہ مل کر چلنا ہے اور کام کرنا ہے تو آپ آگے بڑھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ شامل سیاسی جماعتوں مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، جے یو آئی، اے این پی اور دیگر جماعتوں نے اپنے اپنے منشور کے تحت الیکشن میں جانا ہے لیکن جب یہ طے کر لیا جائے کہ ہم نے مل کر معاملات کو چلانا ہے تو بڑے بڑے چیلنجز عبور ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے آئین سازوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئین مرتب کرنے والوں نے محاذ آرائی کی بجائے مفاہمت کا راستہ اختیار کیا اور پاکستان کو ایک متفقہ آئین دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تر ترامیم اور مشکلات کے باوجود آئین نے چاروں وفاقی اکائیوں کو ایک لڑی میں پرو رکھا ہے اور قیامت تک پرو کے رکھے گا۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور سینیٹر میاں رضا ربانی کو گولڈن جوبلی تقریبات کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔



متعللقہ خبریں