آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس توہینِ عدالت کے جرم میں عہدے سے برطرف

سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی قیادت کی پاکستان  تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن الیاس نے اپنے عدلیہ مخالف بیانات پر عدالت میں تحریری معافی نامہ  بھی پیش کیا تھا

1973250
آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس توہینِ عدالت کے جرم میں عہدے سے برطرف

آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس  کو  عدالت کی ہتھک کرنے   کی پاداش میں ان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ۔

پاکستانی میڈیا کے مطابق  مظفر آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کو اسمبلی کی رکنیت اور وزارت عظمی کے عہدے لیے نااہل قرار دے دیا، جس کا اطلاق ان کی کابینہ پر بھی ہو گا۔

ہائی کورٹ نے فل بنچ نے یہ فیصلہ سنایا اور انہیں عدالت سے متعلق بیانات پر قصور وار قرار دیتے ہوئے کورٹ کی سماعت ختم ہونے تک سزا سنائی۔

سابق وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی قیادت کی پاکستان  تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن الیاس نے اپنے عدلیہ مخالف بیانات پر عدالت میں تحریری معافی نامہ  بھی پیش کیا تھا۔

عدالتی  سماعت کے دوران وزیراعظم  نے عدالت میں پیش ہو تے ہوئے اپنے کیے کی غیر مشروط معافی مانگی۔ انہوں  نے کہا  کہ میرے کسی الفاظ سے اگر عدالت کی توہین ہوئی ہے تو میں غیر مشروط معافی مانگتا ہوں۔

عدالت نے غیر مشروط معافی کے بعد دس سوالات سامنے رکھ دئیے۔ پوچھا کہ یہ ویڈیو کلپ چلائے گئے انھیں آپ تسلیم کرتے ہیں؟ جس پر وزیراعظم نے تسلیم کیا، عدالت نے کہا کہ آپ کی تقریر پر توہین عدالت بنتی ہے؟ جس پر سردار تنویر الیاس بولے کہ توہینِ عدالت بنتی ہے اسی لیے معافی  کی درخواست کی ہے۔

عدلیہ کی توہین کرنے پر الیاس کو برطرف کرنے والی عدالت نے وزیر اعظم کی پارلیمانی  رکنیت بھی ختم کر دی۔ اس طرح، الیاس "آزاد کشمیر کے پہلے وزیر اعظم   ہیں جنہیں توہین عدالت کے الزام میں برطرف کیا گیا"۔

سابق وزیر اعظم کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کر نے کا حق حاصل ہے۔

الیاس 18 اپریل 2022 کو آزاد کشمیر اسمبلی میں ہونے والے انتخابات  کے نتیجے میں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔



متعللقہ خبریں