سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام جاری ہے : وزیراعظم شہباز شریف

بدھ کو صحبت پور میں سیلاب متاثرین اور مقامی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج ہمارے لئے خوشی کا دن ہے۔ ماضی میں جب یہاں کا دورہ کیا تو یہ علاقہ پانی میں ڈوبا ہواتھا اور یہاں پر امدادی سامان پہنچانا کوئی آسان کام نہیں تھا

1928097
سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام جاری ہے : وزیراعظم شہباز شریف

وزیراعظم محمد شہبا ز شریف نے توقع ظاہر کی ہے کہ 9 جنوری 2023 کو جنیوا میں ہونے والی “انٹرنیشنل کانفرنس آن کلائمیٹ ریزیلیئنٹ پاکستان ” میں مہذب معاشرے سیلاب متاثرین کی بحالی اور تعمیر نو کے لئےبھرپور مدد کے لئے آگے آئیں گے، بلوچستان میں جدید سہولیات سے آراستہ 12 دانش سکول قائم کریں گے، سیلاب متاثرین کو گھروں کے معاوضے کی ادائیگی کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔

بدھ کو صحبت پور میں سیلاب متاثرین اور مقامی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ آج ہمارے لئے خوشی کا دن ہے۔ ماضی میں جب یہاں کا دورہ کیا تو یہ علاقہ پانی میں ڈوبا ہواتھا اور یہاں پر امدادی سامان پہنچانا کوئی آسان کام نہیں تھا۔ صوبائی حکومتی مشینری دن رات کام کررہی تھی تاہم چیلنج اتنا بڑا تھاکہ اس طرح کا سیلاب اپنی پوری زندگی میں نہیں دیکھا۔ سندھ کابیشتر علاقہ پانی میں ڈوبا ہواتھا۔ اس صورتحال کو دیکھ کر خوف آتا تھاکہ کس طرح یہ لوگ اپنے علاقے میں بحال ہوں گے۔

اس کے ساتھ ساتھ حکومت پاکستان کے وسائل محدود تھے۔ جن حالات میں ہم نے حکومت سنبھالی تھی وہ انتہائی مخدوش تھے ۔ آئی ایم ایف سے ہمارا معاہدہ ٹوٹ چکا تھا۔دنیا میں تیل کی قمتیں آسمان سے باتیں کررہی تھیں۔ گزشتہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے ہم سستی ترین گیس نہ خرید سکے۔ گندم کی پیداوار ہماری طلب سے کم تھی۔ اس وقت اربوں ڈالر کی گندم باہر سے منگوا رہے ہیں تاکہ پاکستان کے عوام کو گندم مل سکے۔ وزیراعظم نے کہا کہ تیل پرپاکستان کے 27 ارب ڈالر خرچ ہوئے جو تاریخ میں تیل پر ہونے والا سب سے بڑا خرچہ تھا۔ انہوں نے کہاکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مہنگائی عروج پر ہے ، ان سارے مسائل کے ساتھ ساتھ سیلاب کی صورت میں ایک اور بڑا چیلنج سامنے آیا لیکن اللہ کا شکر ہے کہ مخلوط حکومت نے سیلاب زدگان کی اپنی بساط کے مطابق خدمت کی۔ صوبائی حکومتوں نے بھی اپنے حصے کا کردار ادا کیا۔

وفاقی حکومت نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے 100 ارب روپے سے زائد متاثرین کےلئے مختص کیا ۔9 جنوری کوانٹرنیشنل کانفرنس منعقد ہو رہی ہے جس میں اقوام متحدہ کے سربراہ کے علاوہ نمائندے بھی شرکت کریں گے۔ اس کانفرنس کی صدارت وہ خود کریں گے جبکہ اس سلسلہ میں مختلف ممالک کےسربراہان سے رابطوں کاسلسلہ جاری ہے کہ وہ اس کانفرنس میں شریک ہوں تاکہ دنیا کو شہ ملے۔

انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی بحالی کا کام ابھی جاری ہے ۔ ہزاروں متاثرین ابھی بھی امداد کے منتظر ہیں ان کے لئے انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں۔ متاثرین کو ابھی گھروں کا معاوضہ ادا کرنا ہے۔ 10 لاکھ گھر تباہ ہوئے ہیں۔ اس کے لئے اللہ پاک اسباب پیدا کرے گا۔ حکومت اپنے فرض کی تکمیل تک چین سے نہیں بیٹھے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے جو فنڈز دیئے ہیں یہ پاکستان کے بسنے والے ہر شہری کا حق ہے۔ وسائل پر انکا حق ہے ۔



متعللقہ خبریں