موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچائو کیلئےپیشگی خبردارکرنےکانظام انتہائی اہم ہے: شہباز شریف

انہوں نے ان خیالات کا اظہار یہاں اعلیٰ سطحی گول میز ”ارلی وارننگ فار آل ایگزیکٹو پلانز لانچ” تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا

1903330
موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچائو کیلئےپیشگی خبردارکرنےکانظام انتہائی اہم ہے: شہباز شریف

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات سے بچائو اور خطرات کو کم کرنے کیلئے پیشگی خبردار کرنے کا نظام انتہائی اہم ہے، موسمیاتی تبدیلی پاکستان کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے، سیلاب کی تباہ کاریاں اتنی زیادہ ہیں کہ متاثرین کی ضروریات پوری کرنا دسترس سے باہر ہے، مستقبل قریب میں موسمیاتی بحران مزید سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار یہاں اعلیٰ سطحی گول میز ”ارلی وارننگ فار آل ایگزیکٹو پلانز لانچ” تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ارلی وارننگ سسٹم (ای ڈبلیو ایس) پسماندہ اور موسمیاتی شدت سے متاثر ممالک کیلئے موافقت اور لچک کی منصوبہ بندی کیلئے لازمی بن گیا ہے، یہ نظام پسماندہ علاقوں میں رہنے والے افراد کیلئے ایک اہم مواصلاتی نظام کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ انہیں قدرتی آفات سے پیشگی خبردار کیا جا سکے،

یہ نظام نگرانی اور پیشنگوئی کی درستگی، آفات کے خطرات میں کمی اور انتظام سے نمٹنے کیلئے اعداد و شمار کے ذریعے تیز رفتار اور مناسب ردعمل کی منصوبہ بندی کیلئے کافی وقت مہیا کرتا ہے، جدید ترین ٹیکنالوجی کے استعمال اور ارلی وارننگ چین آفات کے خطرہ سے متعلق علم، خطرے کا پتہ لگانے، اس سے بچائو اور جلد عمل کی تیاری کے چار عناصر کو بہتر بنانے میں معاون ثابت ہو گا۔ وزیراعظم نے ارلی وارننگ نظام کی پاکستان میں کامیابی کے حوالہ سے بتایا کہ اس نظام کی وجہ سے اس سال ملک میں گرمی کی طویل لہر کی وجہ سے ششپر گلیشیئر میں شگاف پڑنے سے ہزاروں جانیں بچ گئیں

انہوں نے کہا کہ ایک ایسا ملک جو عالمی سطح پر گرین ہائوس گیسوں کا ایک فیصد سے بھی کم اخراج کرتا ہے ہماری آب و ہوا کا خطرہ ممنوعہ حد تک زیادہ ہے، جو دنیا کے سب سے زیادہ متاثر 10 ممالک میں شامل ہے، اس سال موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے دنیا میں آنے والی صدی کے سب زیادہ تباہ کن سیلابوں نے پاکستان کو بری طرح متاثر کیا ہے، اس مون سون میں پاکستان میں ہم نے جو دیکھا وہ ہمارے مستقبل کیلئے ایک سنگین تصویر کے سوا کچھ نہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2010 کے بعد پاکستان کے ارلی وارننگ سسٹم میں غیر معمولی بہتری آئی ہے، پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ساتھ ساتھ صوبائی محکموں کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی پیشنگوئیاں اور انتباہ جان بچانے کیلئے مثر ثابت ہوئے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو اس سال جتنی بارشوں کا سامنا کرنا پڑا اتنی تباہ کاریاں زندگی میں کبھی نہیں دیکھیں، 30 سالوں پہلے سے یہ بارشیں اوسطا 190 فیصد زیادہ جبکہ سندھ میں سالانہ اوسط سے 6 سے 7 گنا زیادہ بارشیں ہوئیں۔



متعللقہ خبریں