عمران خان پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج، مقدمے کے بعد گرفتاری کا امکان

اسلام آباد کےتھانہ مارگلہ میں عمران خان کےخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کےتحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کےتحت مقدمےکےمعاملےکےبعدعمران خان ممکنہ گرفتاری سےبچنےکیلئےبنی گالامیں موجود نہیں

1870524
عمران خان پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج، مقدمے کے بعد گرفتاری کا امکان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور سابق وزیراعظم عمران خان پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا۔

اسلام آباد کے تھانہ مارگلہ میں عمران خان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کیخلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمے کے معاملے کے بعد عمران خان ممکنہ گرفتاری سے بچنے کیلئے بنی گالا میں موجود نہیں ہیں۔

ذرائع کے مطابق عمران خان ممکنہ طور پر خیبرپختونخوا یا لاہور چلے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتی ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کے خلاف ایف آئی آر ڈیوٹی مجسٹریٹ علی جاوید کی مدعیت میں درج کی گئی ہے۔

عمران خان کے خلاف مقدمہ اسلام آباد پولیس کے اعلی افسران و عدلیہ کو دھمکی دینے پردرج کیا گیا۔

مقدمے کے متن کے مطابق عمران خان نے ایف نائن پارک جلسے میں ایڈیشنل سیشن جج اور پولیس افسران کو ڈرایا اور دھکمایا ہے، ڈرانے دھمکانے کا مقصد پولیس افسران، عدلیہ کو قانونی ذمے داریاں پوری کرنے سے روکنا تھا۔

ایف آئی آر میں درج ہے کہ عمران خان کی تقریر کا مقصد پولیس حکام اور عدلیہ کو دہشت زدہ کرنا تھا۔

مقدمے کے متن کے مطابق عمران خان کی تقریر سے عوام الناس میں بے چینی، بدامنی اور دہشت پھیلی ہے۔

دریں اثنا پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری عمران خان کی گرفتاری کے حق میں نہیں ہیں۔

ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ آصف زرداری سمجھتے ہیں عمران خان کی گرفتاری کا سیاسی نقصان ہوگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان واضح موقف اختیار کرنے سے گریزاں ہیں۔

 ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادیوں میں اتفاق رائے کے بعد ہی گرفتاری عمل میں لائی جائے گی، حکومتی اتحادیوں میں اس معاملے پر باہمی مشاورت کا عمل جاری ہے۔

ذرائع کے مطابق دوسری طرف وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ایکٹ کے مقدمے میں عمران خان کی گرفتاری کے لیے وزیراعظم آفس سے تحریری اجازت مانگ لی ہے۔

اس سے قبل وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللّٰہ کہہ چکے ہیں کہ حکومت عمران خان کو گرفتار کرنا چاہتی ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری کابینہ کی اجازت کے بعد کی جائے گی، ایسا کب ہوگا، اس حوالے سے کنفرم نہیں کہہ سکتا۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کچھ عرصے سے اپنی گرفتاری کی بات کر رہے ہیں، عمران خان اپنے قتل کی سازش کے بارے میں بھی بات کرچکے ہیں۔



متعللقہ خبریں