قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2022-23 ء کے 9502 ارب روپے حجم کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی

بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تحریک پیش کی کہ یکم جولائی 2022ء سے شروع ہونے والے سال کے لئے وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو روبہ عمل لانے اور بعض قوانین میں ترمیم کرنے کا

1849941
قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2022-23 ء کے 9502 ارب روپے حجم کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی

قومی اسمبلی نے آئندہ مالی سال 2022-23 ء کے 9502 ارب روپے حجم کے وفاقی بجٹ کی منظوری دے دی، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد ایڈہاک ریلیف جبکہ سابقہ ایڈہاک ریلیف بنیادی تنخواہ میں ضم کردیئے گئے

بدھ کو قومی اسمبلی میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے تحریک پیش کی کہ یکم جولائی 2022ء سے شروع ہونے والے سال کے لئے وفاقی حکومت کی مالی تجاویز کو روبہ عمل لانے اور بعض قوانین میں ترمیم کرنے کا بل مالی بل 2022ء فی الفور زیر غور لایا جائے جس کی اپوزیشن کی طرف سے مخالفت کی گئی

اگر یہ ترامیم نہ کرتے تو اس سے حکومت پاکستان کی ساکھ متاثر ہوتی۔ بجٹ میں کم آمدنی والے طبقے کو ٹیکسوں میں ریلیف دیا گیا ہے۔ وزیراعظم کے ویژن کے مطابق خودمختار اور خودکفیل قوم بننے کے لئے اقدامات جاری رکھیں گے۔ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ حکومت فی الحال پٹرولیم لیوی عائد کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ۔ مالی بل میں ترمیم کے بعد حکومت ایک روپے سے لے کر پچاس روپے فی لیٹر تک پٹرولیم لیوی عائد کر سکتی ہے۔

بعد ازاں سپیکر نے یہ ترامیم ایوان میں پیش کیں۔ اپوزیشن کی جانب سے پیش کی گئی ترامیم کثرت رائے سے مسترد جبکہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور حکومتی اراکین کی جانب سے پیش کی گئی بعض ترامیم منظور کرلی گئیں، ان میں پٹرولیم مصنوعات پر 50 روپے تک لیوی عائد کرنے، بڑی صنعتوں اور کاروباری اداروں پر سپر ٹیکس کے نفاذ کی ترمیم بھی شامل ہے، 13 صنعتوں کو سپر ٹیکس کے اطلاق سے 465 ارب روپے کا ریونیو حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں