وزیر خارجہ بلاول بھٹو اورامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ملاقات میں تعلقات بہتر بنانے پر غور

دونوں وزراءخارجہ کے درمیان یہ دوسری بات چیت ہے، اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کے عہدہ سنبھالنے کے بعد 6 مئی کو دونوں ملکوں کے وزراءخارجہ نے ٹیلی فونک گفتگو کی تھی

1829087
وزیر خارجہ بلاول بھٹو اورامریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن ملاقات میں تعلقات بہتر بنانے پر غور

پاکستان اور امریکہ نے معیشت، سرمایہ کاری اور علاقائی سلامتی کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کی خواہش کا اعادہ کیا ہے۔ یہ اعادہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور ان کے امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن نے بدھ کو نیویارک میں’گلوبل فوڈ سیکیورٹی کال فار ایکشن’ کے موضوع پر وزارتی سربراہی اجلاس اور سلامتی کونسل کی بین الاقوامی امن اور سلامتی۔تنازعات اور فوڈ سیکورٹی کے موضوع پر بحث کے موقع پر ملاقات کے دوران کیا۔

دونوں وزراءخارجہ کے درمیان یہ دوسری بات چیت ہے، اس سے قبل بلاول بھٹو زرداری کے عہدہ سنبھالنے کے بعد 6 مئی کو دونوں ملکوں کے وزراءخارجہ نے ٹیلی فونک گفتگو کی تھی۔ ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ان کے لیے ایک اہم موقع ہے کہ وہ ان بہت سے مسائل کے بارے میں بات کریں جن پر وہ مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات پر توجہ مرکوز کرنا چاہتے ہیں جو ہم امریکہ اور پاکستان کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے کر رہے ہیں، یقیناً علاقائی سلامتی پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ انٹونی بلنکن نے کہا کہ پاکستان اب جی 77 کی سربراہی کررہا ہے، امریکہ جی 77 سے اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور مذاکرات کرنے کا منتظر ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے بات کریں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا یہ آمنے سامنے ہونے کا پہلا موقع ہے، ہم نے اس سے قبل فون پر بات کی، ہمیں پاکستان کے وزیر خارجہ، حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر بہت خوشی ہے۔ انٹونی بلنکن نے اجلاس میں شرکت اور خوراک کےعدم تحفظ کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ٹھوس اقدامات پر غور کرنے اور دنیا بھر میں ضرورت مند لوگوں کی مدد کرنے کے لیے پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان امریکا کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتا ہے جس کا مقصد امریکی سرمایہ کاروں کے لئے پاکستان میں سرمایہ کاری کے ساتھ ساتھ پاکستانی تاجروں اور امریکی کاروباری افراد کے مابین مل کر کام کرنے کے مواقع پیدا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات بڑھانے، امریکی انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے سمیت پاکستان اور امریکہ کے درمیان تجارتی تعلقات کو بہتر بنانے کے مواقع کا بھی منتظر ہوں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ فوڈ سکیورٹی سے متعلق اجلاس انتہائی خوش آئند اقدام ہے اور پاکستان عالمی فوڈ سکیورٹی کے سلسلے میں ہونے والے پروگراموں میں شامل ہونے کا منتظر ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حالیہ جغرافیائی سیاسی واقعات نے صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے، پاکستان جیسے ممالک کو پہلے ہی غذائی تحفظ، پانی اور توانائی کی حفاظت کے چیلنجز کا سامنا ہے ، اس کے ساتھ ساتھ ہمیں پڑوس میں موسمیاتی تبدیلی سے لے کر کئی مسائل درپیش ہیں۔



متعللقہ خبریں