دھمکی آمیز خط کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں، یہ ڈرامہ ہے: مریم نواز شریف

انہوں نے یہ بات ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ خط کے حوالے سے وضاحت دے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جب جاتی ہے تو اپنی کارکردگی عوام کو بتاتی ہے، حکومت اپنی کارکردگی کے بجائے جعلی خط لے کر آگئی

1807740
دھمکی آمیز خط کا حقائق سے کوئی تعلق نہیں،  یہ ڈرامہ ہے: مریم نواز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے ساری باتیں بتا دیں لیکن خط نہیں دکھایا۔

انہوں نے یہ بات ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ خط کے حوالے سے وضاحت دے۔

نہوں نے کہا کہ حکومت جب جاتی ہے تو اپنی کارکردگی عوام کو بتاتی ہے، حکومت اپنی کارکردگی کے بجائے جعلی خط لے کر آگئی، نوازشریف کے منصوبوں پر آج بھی عمران خان جعلی تختیاں لگارہے ہیں، حکومت عدم اعتماد کے جواب میں اپنے منصوبے لے کرآتی مگر یہ جعلی خط لے آئے۔

مریم نواز نے استفسار کیا کہ آپ نے خط سے متعلق سب کچھ بتا دیا تو خط کیوں نہیں دکھایا؟ عمران خان نے جلسے میں کوئی خط نہیں خالی کاغذ دکھایا، آئین توڑنا ان کے لیے آسان ہے لیکن خط دکھانا مشکل ہے، آپ نے اپوزیشن کے 197 ارکان کو سازش میں شامل قرار دیا، ساری باتیں بتا دیں مگر خط نہیں دکھایا، خط اس لئے نہیں دکھایا گیا کیونکہ وہ ایک جعلی خط تھا۔

ن لیگ کی مرکزی نائب صدرنے کہا کہ عمران خان نے چند دن کرسی سے چمٹے رہنے کیلئے آئین کو توڑا، ان کیلئے آئین توڑنا آسان مگر خط دکھانا مشکل ہے، خط کو وزارت خارجہ میں تیار کیا گیا، انہیں معلوم تھا جب خط عوام یا میڈیا کے سامنے آیا تو پول کھل جائیگا، جس روز خط کا ڈرامہ کرنا تھا اس سے ایک روز پہلے پاکستانی سفیر کو امریکہ سے برسلز بھجوایا، انہیں معلوم تھا کہ خط کا ڈرامہ ہوا تو سفیر سے سوالات ہوں گے، بتایا جائے سفیر کہاں ہے؟

انہوں نے کہا کہ ملک پر قرض کا بوجھ بڑھا، ڈالر 186 روپے پر آ گیا یہ کس نے سازش کی؟ یہ کیا سمجھتے ہیں قوم مہنگاٰئی کو بھول جائیگی؟ چند دن کے اقتدار کی خاطر آپ نے پاکستان کا آئین توڑ دیا، یہ آئین توڑ کر آئین کا حوالہ دیتے ہیں، آئین شکنی کا مقدمہ سپریم کورٹ میں ہے، اس مقدمے میں اپوزیشن کی کوئی جماعت درخواست گزار نہیں بلکہ آئین ہے، پاکستان سمیت کسی بھی ملک میں اسپیکر آئین کے تابع ہوتا ہے، آئین کے خلاف حکم دینے پر اسپیکر کیلئے کوئی استثنیٰ نہیں ہے، یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے، آئین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔



متعللقہ خبریں