پاکستان میں بڑھتی مذہبی انتہا پسندی،یورپی یونین کی تشویش

یورپی یونین نے اپنے بیان میں پاکستان میں  آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر لگائی گئی  پابندیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ جبری گمشدگیاں، تشدد اور انصاف کے حصول میں رکاوٹیں ناقابلِ قبول ہیں

1743110
پاکستان میں بڑھتی مذہبی انتہا پسندی،یورپی یونین کی تشویش

یورپی یونین نے  پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یورپی یونین کا  اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ  پاکستان میں حالیہ مذہبی انتہاپسندی اور عدم برداشت پر تشویش ہے۔

یورپی یونین نے اپنے بیان میں پاکستان میں  آزادی اظہار اور آزادی صحافت پر لگائی گئی  پابندیوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ جبری گمشدگیاں، تشدد اور انصاف کے حصول میں رکاوٹیں ناقابلِ قبول ہیں۔

یورپی یونین نے سوال اٹھایا کہ  حکومت پاکستان نے نفرت پھیلانے والوں کے خلاف کیا اقدامات کیے؟

خیال رہے کہ 3 دسمبر کو سیالکوٹ میں اسپورٹس گارمنٹ کی فیکٹری کے سری لنکن منیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے مذہبی پوسٹر اتارنے کا الزام لگا کر حملہ کیا، پریانتھا کمارا جان بچانے کیلئے بالائی منزل پر بھاگے لیکن فیکٹری ورکرز نے پیچھا کیا اور انہیں چھت پر گھیر لیا۔

انسانیت سوز خونی کھیل کو فیکٹری گارڈز روکنے میں ناکام رہے، فیکٹری ورکرز منیجر کو مارتے ہوئے نیچے لائے، مار مار کر جان سے ہی مار دیا، اسی پر بس نہ کیا، لاش کو گھسیٹ کر فیکٹری سے باہر چوک پر لے گئے، ڈنڈے مارے، لاتیں ماریں اور  پھر آگ لگا دی۔



متعللقہ خبریں