پاکستان نے افغانستان کے درمیان 2،600 کلومی طویل خاردار تار کی باڑ مکمل کر لی ہے

خیبر پختونخوا بارڈر یونٹس کے ڈپٹی کمانڈر ساجد ماجد نے بتایا کہ انہوں نے طورخم بارڈر سے اپریل 2017   سے خاردار  تار کی باڑ بنانا شروع کی تھی ، یہ کام ان تمام جگہوں پر کیا گیا جنہیں افغانستان کی سرحد پر تار کی باڑ کی ضرورت تھی ، اور کام تقریبا مکمل ہو چکا

1702019
پاکستان  نے افغانستان کے درمیان  2،600 کلومی طویل خاردار تار کی باڑ مکمل کر لی ہے

پاکستان نے افغانستان کی سرحد پر لگائی گئی 2،600 کلومیٹر تار کی باڑ تقریب مکمل کر لی ہے۔

خیبر پختونخوا بارڈر یونٹس کے ڈپٹی کمانڈر ساجد ماجد نے بتایا کہ انہوں نے طورخم بارڈر سے اپریل 2017   سے خاردار  تار کی باڑ بنانا شروع کی تھی ، یہ کام ان تمام جگہوں پر کیا گیا جنہیں افغانستان کی سرحد پر تار کی باڑ کی ضرورت تھی ، اور کام تقریبا مکمل ہو چکا  ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان سرحد کے ساتھ ہر 2 کلومیٹر پر ان کے سیکورٹی پوائنٹس موجود ہیں  غیر قانونی مہاجرین کو پاکستان داخل ہونے سے روکا جاسکے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اس باڑ کی وجہ سے دہشت گرد تنظیموں کے سرحد پار حملوں میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  نئی قسم کی کورونا وائرس (کوویڈ 19) کی پابندیوں کی وجہ سے افغانستان سے پاکستان میں داخلے روک دیے گئے ہیں تاہم  ،محدود تعداد میں افغان شہریوں کو انسانی وجوہات کی بناء پر علاج کی اجازت دی جا رہی ہے۔



متعللقہ خبریں