ایمانداری، دیانتداری اورانصاف کی جانب گامزن معاشرے کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا: صدر عارف علوی

صدر عارف علوی نے کہا کہ اس طرح ہم ایک اجتماعی معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جس میں ہر طبقے کو مواقع اور سہولیات میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلہ کے حل کے بارے میں عمران خان کے موقف کی آج پوری دنیا تائید  کر رہی ہے

1701263
ایمانداری، دیانتداری اورانصاف کی جانب گامزن معاشرے کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا: صدر عارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ آج ملک کی سمت درست ہے اور یہ ابھرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے، ایمانداری، دیانتداری اور انصاف کی جانب گامزن معاشرے کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا، حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ اس کے لئے سازگار ماحول اور سہولیات فراہم کرنا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے افغان مسئلہ کے سیاسی حل سے متعلق موقف کو عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے، افغانستان میں دیرپا امن و استحکام سے کاروبار اور تجارت کو فروغ حاصل ہو گا، برائیوں کی روک تھام میں حکومت کے ساتھ معاشرے کو بھی کردار ادا کرنا ہوگا، کاروبار اور صنعتیں خواتین اور خصوصی افراد کیلئے روزگارکے مواقع فراہم کرنےمیں معاونت کریں۔

وہ بدھ کو یہاں ایوان صدر میں چوتھے آئی سی سی آئی بزنس ایکسیلنس ایوارڈز 2021 کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر مملکت نے ایوارڈز حاصل کرنے والوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ بات قابل فخر ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں ایک ذمہ دار چیمبر آف کامرس موجود ہے جو معیشت کے ساتھ ساتھ بہبود کے کاموں میں بھی مصروف عمل ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار کے لئے سازگار ماحول اور سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے، موجودہ حکومت اس حوالے سے اقدامات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے وزیراعظم عمران خان کی احساس ہمدردی پر مبنی پالیسی کے تحت کورونا کی وبا سے موثر انداز میں نمٹنے میں کامیابی حاصل کی، ہمیں یہ بات پیش نظر رکھنا چاہیے کہ کمزور طبقات کے لئے احساس سے برکت پیدا ہوتی ہے۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ اس طرح ہم ایک اجتماعی معاشرہ تشکیل دے سکتے ہیں جس میں ہر طبقے کو مواقع اور سہولیات میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلہ کے حل کے بارے میں عمران خان کے موقف کی آج پوری دنیا تائید  کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بدامنی سے سب سے زیادہ نقصان افغانستان اور اس کے بعد پاکستان کو پہنچا ہے، وہاں قیام امن سے سب سے زیادہ فائدہ بھی افغانستان کے بعد پاکستان کو ہوگا۔ صدر مملکت نے کہا کہ افغانستان میں دیرپا امن و استحکام سے کاروبار اور تجارت کو فروغ حاصل ہو گا جس کا ملکی معشیت کو فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ وسطی ایشیاء کے ممالک پاکستان کے راستے تجارت شروع کرنے کے لئے بے چین ہیں تاہم اس کے لئے علاقائی امن ناگزیر ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے حکومت میں آتے ہی غربت کے خاتمے کے لیے بھارت کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا لیکن بھارت نے اس پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیا، آج بھارت کا معاشرہ تقسیم کا شکار ہو رہا ہے جبکہ ہمارے ہاں پسماندہ طبقات کے لئے انسانی ہمدردی کے احساس کی بدولت معاشرتی اجتماعیت کو فروغ حاصل ہوا ہے، ہمیں ان اقدار کو مزید فروغ دینا ہوگا۔



متعللقہ خبریں