افغان صورتحال اور غیرحل شدہ تنازعے خطے میں امن واستحکام کی راہ میں اہم رکاوٹ ہیں: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم نے افغانستان کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علاوہ کسی بھی ملک نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے اتنی جدوجہد نہیں کی

1676583
افغان صورتحال اور غیرحل شدہ تنازعے خطے میں امن واستحکام کی راہ میں اہم رکاوٹ ہیں: وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ علاقائی امن و استحکام خطے میں تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔وہ آج تاشقند میں جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا، علاقائی روابط، مسائل اور مواقع کے عنوان سے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال اور غیر حل شدہ تنازعات خطے کے امن و استحکام کے لئے بڑے چیلنج ہیں۔انہوں نے کہا کہ افغانستان جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیا میں ایک قدرتی پل ہے اور وہاں امن کا قیام علاقائی روابط کے لئے انتہائی اہم ہے۔عمران خان نے کہا کہ پاکستان کی اولین ترجیح افغانستان میں استحکام ہے کیونکہ اس کے اثرات براہ راست پاکستان پر مرتب ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اور مصالحت کے لئے تمام اقدامات کی حمایت جاری رکھے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں سیاسی حل کے لئے تمام ہمسایہ ملکوں اور عالمی شراکت داروں کے مثبت کردار کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔

وزیراعظم نے افغانستان کی جانب سے پاکستان پر لگائے گئے الزامات پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علاوہ کسی بھی ملک نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کے لئے اتنی جدوجہد نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ ہم نے طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے اور پرامن حل کے لئے ہر کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر پاکستان کو مورد الزام ٹھہرانا غیر منصفانہ ہے۔ وزیراعظم نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان امن میں شراکت دار ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان گوادر اور خطے کی دوسری بندرگاہوں کے درمیان تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے۔ انہوںنے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ایک خطہ ایک سڑک پروگرام کا اہم منصوبہ ہے جس سے علاقائی تعاون کو فروغ ملے گا۔



متعللقہ خبریں