علامہ اقبال کی 83ویں برسی آج منائی جارہی ہے

علامہ محمد اقبال کو بچپن میں ہی سید میر حسن جیسے استاد کی شاگردی کا شرف حاصل ہوا تو ان کی طبیعت میں بھی تصوف، ادب اور فلسفے کا رنگ غالب آگیا

1625415
علامہ اقبال کی 83ویں برسی آج منائی جارہی ہے

عظیم فلسفی ،مفکر اور شاعر مشرق علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کی برصغیر کے مسلمانوں کیلئے عظیم خدمات کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے اُن کی 83ویں برسی آج منائی جا رہی ہے ۔

علامہ اقبال ایک عظیم دور اندیش شاعر تھے جنہوں نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا جو بالآخر پاکستان کی شکل میں معرض وجود میں آیا۔عظیم فلسفی شاعر کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے مختلف تقریبات کا اہتمام کیا گیا ہے جنہوں نے اپنے افکار اور شاعری کے ذریعے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک الگ وطن کے حصول کیلئے متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔

علامہ محمد اقبال 9 نومبر 1877 میں سیالکوٹ میں پیدا ہوئے اور یہیں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔

انہوں نے مشن ہائی اسکول سے میٹرک کیا اور 'مرے' کالج سیالکوٹ سے ایف اے کے امتحان میں کامیابی حاصل کی۔

علامہ محمد اقبال کو بچپن میں ہی سید میر حسن جیسے استاد کی شاگردی کا شرف حاصل ہوا تو ان کی طبیعت میں بھی تصوف، ادب اور فلسفے کا رنگ غالب آگیا۔

انہوں نے انگلستان میں کیمبرج یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور بعد میں فلسفہ میں جرمنی سے پی ایچ ڈی کی۔

علامہ اقبال پیشے کے اعتبار سے قانون دان تھے لیکن ان کی شہرت روح بیدار کرنے والی لازوال شاعری کی وجہ سے ہوئی جسے آج بھی پڑھا جاتا ہے۔

انہیں اردو سے لے کر فارسی اور انگریزی زبان پر ایسی گرفت حاصل تھی کہ ان کے الفاظ براہ راست دل پر اثر کر جاتے ہیں۔

علامہ محمد اقبال نے مسلمانوں کو ایک نئی سوچ اور فکر دی اور ان میں بیداری کا جذبہ پیدا کیا، شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی شاعری اہل پاکستان ہی نہیں بلکہ عالم اسلام کے لیے بھی بہت بڑی ضرورت ہے۔

علامہ محمد اقبال 21 اپریل 1938 کو دنیائے فانی سے ہمیشہ کے لیے کوچ کر گئے لیکن آج بھی دنیا انہیں ان کی تحریروں اور اشعار کے ذریعے خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔



متعللقہ خبریں