روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کر سکتا کہ روس اس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے۔یہ دورہ اس بات کی عکاسی کر رہا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں

1615559
روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ روس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے، روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں۔منگل کو روس کے وزیر خارجہ سرگئ لاروف کے دورہ ء پاکستان کے حوالے سے اہم ویڈیو بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کے وزیر خارجہ سرگئ لاروف آج پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔یہ کسی روسی وزیر خارجہ کا 9 سال کے بعد پاکستان کا دورہ ہے۔

اس بات سے کوئی اختلاف نہیں کر سکتا کہ روس اس خطے کا انتہائی اہم ملک ہے۔یہ دورہ اس بات کی عکاسی کر رہا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات ایک نیا رخ اختیار کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے دو طرفہ تعلقات میں بہتری آ رہی ہے ۔ ،ہم ایک دوسرے کے ساتھ خطے میں تعاون کا ارادہ رکھتے ہیں۔ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہمارے معاشی اور دفاعی تعلقات کیسے آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے کو ہم دونوں آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ہمارے ہاں جب آٹے کا بحران پیدا ہوا تو روس نے ہمیں بروقت گندم فراہم کی تاکہ ہماری قیمتیں مستحکم رہیں۔روسی وزیر خارجہ کے ساتھ دو طرفہ تجارت کے فروغ کے حوالے سے بات چیت ہو گی ۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسٹیل مل انہوں نے لگائی تھی اگر اس کی بحالی کیلئے سرمایہ کاری کی صورت نکل آئے یا کوئی اور سرمایہ کاری کی سبیل نکلتی ہے تو دو طرفہ تعاون بڑھانے کے اچھے مواقع ہمیں میسر آ سکتے ہیں۔پاکستان اور روس، مل کر افغان امن عمل میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس کے وزیر خارجہ دہلی سے ہو کر آ رہے ہیں ہندوستان کے ساتھ روس کے دیرینہ تعلقات ہیں،روس بھارت کو افغانستان میں قیام امن کیلئے مثبت کردار ادا کرنے پر آمادہ کر سکتا ہے۔

مجھے خوشی ہے کہ روسی وزیر خارجہ پاکستان تشریف لا رہے ہیں میں ان کے خیر مقدم کیلئے خود ایئرپورٹ جاؤں گا۔



متعللقہ خبریں