پاکستان کی طرف سے ردعمل: پاکستان اس جدوجہد میں شامل ہے

موسمیاتی تبدیلیاں اس دور کے بڑے مسائل میں سے ایک ہیں لہٰذا اس کے خلاف جدوجہد کو جامعیت، باہمی اتحاد و تعاون اور پیش بین پالیسیوں کے ساتھ ہی چلایا جا سکتا ہے: پاکستان وزارت خارجہ

1609980
پاکستان کی طرف سے ردعمل: پاکستان اس جدوجہد میں شامل ہے

پاکستان نے امریکہ کے صدر جو بائڈن کی طرف سے وزیر اعظم عمران خان کو ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں مدعو نہ کئے جانے پر ردعمل کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد میں شامل ہے۔

پاکستان وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جدوجہد  کے سلسلے میں وزیر اعظم عمران خان کی کاوشوں کو دنیا بھر میں پذیرائی ملی ہے اور نہیں سراہا گیا ہے۔

پاکستان نے موسمیاتی تبدیلیوں کے مسئلے سے متعلق مختلف منصوبے شروع کر وائے ہیں اور ان منصوبوں کی عالمی اقتصادی فورم کی طرف سے بھی ستائش کی گئی ہے۔ یہی نہیں بلکہ اسلام آباد انتظامیہ گلوبل وارمننگ کے خلاف مختلف بین الاقوامی تنظیموں کی طرف سے جاری  کاروائیوں میں بھی شامل ہے۔

چوہدری نے کہا ہے کہ ماحول میں شامل زہریلی گیسوں کے 80 فیصد کا سبب ماحولیاتی  تبدیلیوں کے سربراہی اجلاس میں مدعو ممالک ہیں۔ پاکستان کا گلوبل وارمننگ میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے لیکن اس کے باوجود پاکستان اس مسئلے سے سب سے زیادہ متاثرہ پہلے 10 ممالک میں شامل ہے۔

چوہدری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں اس دور کے بڑے مسائل میں سے ایک ہیں لہٰذا اس کے خلاف جدوجہد کو جامعیت، باہمی اتحاد و تعاون اور پیش بین پالیسیوں کے ساتھ ہی چلایا جا سکتا ہے۔

پاکستان وزارت خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان اس جدوجہد میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے معاملے میں پُر عزم ہے۔

واضح رہے کہ امریکہ کے وزیر اعطم جو بائڈن نے 26 مارچ کو ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان سمیت 40 ممالک کے سربراہان  کو 22 تا23 اپریل کو متوقع آن لائن سربراہی اجلاس میں مدعو کیا تھا۔



متعللقہ خبریں