شہر یار خان آفریدی: بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری جنگ کر رہی ہے

۔جنگی عصمت دری پر شاید ہی کسی جنگی جرم کے طور پر مقدمہ چلایا گیا ہو

1590010
شہر یار خان آفریدی: بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں عصمت دری جنگ کر رہی ہے

کشمیر سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے چیئر مین  شہر یار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ بھارتی قابض افواج

غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں آزادی پسند کشمیریوں کے خلاف نسل کشی کے آلے کے طور پر عصمت دری کا استعمال کرتے ہوئے ایک 'عصمت دری جنگ' کر رہی ہیں اور عالمی برادری اس ملک کے خلاف کسی قسم چھڑنے کا موجب بن سکتی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے 23 فروری 1991 کو ہندوستان کے غیرقانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے کنون پوش پورہ ، کپواڑہ میں ہندوستان کی قابض فوج کے ذریعہ 'اجتماعی عصمت دری' کے عنوان سے منعقدہ سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ پروگرام اسلام آباد انسٹیوٹ تنازعات کے حل (آئی آئی سی آر) کے زیراہتمام آذربائیجان کے سفارت خانے کے تعاون سے  منعقد کیا گیا۔

آفریدی نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل تک ، بین الاقوامی قوانین  میں 'جنگی عصمت دری' کی کوئی سزا موجود نہیں تھی۔

"جنگی جرائم یا انسانیت سوز قانون خاص طور پر شہری آبادی کے ساتھ کس طرح کے برتاؤ پر مرکوز ہے اور"کسی بھی تباہی کو فوجی ضرورت کے ذریعہ جواز نہیں بنایا گیا'۔جنگی عصمت دری پر شاید ہی کسی جنگی جرم کے طور پر مقدمہ چلایا گیا ہو۔ 1949 سے چوتھے جنیوا کنونشن کا آرٹیکل 27  جنگ کے وقت عصمت دری اور جسم فروشی کے نفاذ کی واضح طور پر پابندی عائدکرتا ہے۔

شہریار آفریدی نے کہا کہ ہندوستانی غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر اور کھوجلی ، ناگورنو کاراباخ میں خواتین کی اجتماعی عصمت دری کو پیشہ ورانہ قوتیں نسل کشی کے آلہ کارکے طور پر استعمال کرتی رہی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ عالمی برادری نے کپواڑہ کے مجرموں کو سزا دینے کے لئے کچھ نہیں کیا ہے، اگر ایسا کیا ہوتا تا شاید  کھوجلی میں نسل کشی نہ ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے توسیع پسندانہ ڈیزائن عالمی امن کے لئے خطرہ ہیں اور اگر دنیا جموں وکشمیر جیسے تنازعات والے علاقوں میں قرارداد لانے میں ناکام رہی تو کوئی بھی پاکستان اور بھارت کے مابین نئی جنگ شروع ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کرسکتا۔

آذربائیجان کے سفیر علی علی زادے نے خوجالی کے علاقے قاراباغ میں آرمینیائی فوج کی نسل کشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ قابض فوج نے قاراباغ کی آزادی کے خلاف عوام کی آواز کو دبانے کے لئے وسیع  پیمانے پر قتل و غارت کی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے باوجود عالمی برادری قاراباغ کے مظلوم لوگوں کی مدد کرنے میں ناکام رہی۔

انہوں نے اقوام متحدہ کو صدا بند کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں شامل شقوں کے مطابق غیر قانونی طور پر قبضہ کردہ جموں و کشمیر میں ریفرنڈم کراتے ہوئے عوام کی رائے سے آگاہی حاصل کرے۔

دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر سلمیٰ ملک نے بھی سیمینار سے خطاب کیا۔

 



متعللقہ خبریں