پاکستان کا بھارت کے خلاف ردعمل: دورے کا مقصد وادی میں امن و امان  کا جعلی تائثر پیدا کرنا ہے

جب تک سفارتی نمائندوں کی پورے علاقے تک رسائی اور کشمیریوں کے ساتھ آزادانہ رابطے کو یقینی نہیں بنایا جاتا دورہ ایک نمائشی کاروائی کے علاوہ اور کوئی حیثیت حاصل نہیں کر سکتا: پاکستان وزارت خارجہ

1584668
پاکستان کا بھارت کے خلاف ردعمل: دورے کا مقصد وادی میں امن و امان  کا جعلی تائثر پیدا کرنا ہے

پاکستان نے ، بھارت کی طرف سے غیر ملکی سفارت کاروں کو مقبوضہ جمّوں و کشمیر کا دورہ کروائے جانے کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

پاکستان وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد دنیا کی توجہ کو، علاقے میں بھارتی انتظامیہ کی طرف سے کی جانے والی، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے ہٹا کر کسی اور طرف مبذول کروانا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ جب تک سفارتی نمائندوں کی پورے علاقے تک رسائی کو یقینی نہیں بنایا جاتا اور انہیں مقبوضہ جمّوں و کشمیر کے عوام کے ساتھ آزادانہ رابطے کی اجازت نہیں دی جاتی مذکورہ دورہ ایک نمائشی کاروائی کے علاوہ اور کوئی حیثیت حاصل نہیں کر سکتا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس دورے کا مقصد ہمالیہ کی وادی میں  " امن و امان  کا جعلی تائثر پیدا کرنا ہے"۔

پاکستان وزارت خارجہ  کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گھیراو اور تلاشی کے جعلی آپریشنوں کے ساتھ کشمیروں کا قتل عام کیا جا رہا ہے۔ علاقے میں زیر حراست تشدد اور اغوا کے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔کشمیری لیڈر تاحال جیلوں میں بند ہیں۔ علاقے میں صحافیوں، انسانی حقوق کے علمبرداروں  اور بین الاقوامی انسانی حقوق  کی تنظیموں کو ہراساں کیا جا رہا ہے اور کشمیریوں کو ان کے بنیادی حق یعنی حق خود ارادیت سمیت تمام حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ بھارت، اس سے قبل بھی غیر ملکی سفارتکاروں کو مذکورہ سے مشابہہ دورے کروا چکا ہے۔

پاکستان کا بھارت سے مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کمشنر دفتر  برائے انسانی حقوق کے حکام ، خود مختار دائمی انسانی حقوق کمیشن ، اقوام متحدہ کے دیگر مبصرین اور بین الاقوامی ذرائع ابلاغ  کو جمّوں و کشمیر کے دورے کی اور فیلڈ کے حالات کا جائزہ لینے کی اجازت دی جائے ۔



متعللقہ خبریں