بھارت پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کیلئے داعش کی سرپرستی کر رہا ہے:وزیراعظم عمران خان

اتوار کے روز اسلام آباد میں سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے پبلشرز اور براڈکاسٹرز سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے فرقہ واریت کو ہوا دینے کے کئی بھارتی منصوبوں کا کامیابی سے پتہ لگایا

1561049
بھارت پاکستان میں فرقہ واریت پھیلانے کیلئے داعش کی سرپرستی کر رہا ہے:وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں فرقہ واریت کو ہوا دے کر انتشار پھیلانے کے لئے خطے میں داعش کی پشت پناہی کر رہا ہے۔
اتوار کے روز اسلام آباد میں سوشل میڈیا سے تعلق رکھنے والے پبلشرز اور براڈکاسٹرز سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے سکیورٹی اداروں نے فرقہ واریت کو ہوا دینے کے کئی بھارتی منصوبوں کا کامیابی سے پتہ لگایا۔
عمران خان نے کہا کہ جب تک بھارت کشمیریوں کی خصوصی حیثیت کو بحال کرنے کیلئے اپنے آئین کی شق 370 کو بحال نہیں کرتا اس وقت تک بھارت کیساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو غیرمستحکم کرنے پر تلا ہوا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ وقت بتائے گا کہ مودی حکومت کسی بھی دوسرے طوفان سے زیادہ بھارت کیلئے تباہ کن ثابت ہو گی۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ، ایران، افغانستان ،سعودی عرب اور ترکی سمیت دیگر تمام ممالک کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ یہ بات نہایت افسوسناک ہے کہ دہشت گردوں نے کم آبادی والے علاقے میں ہزارہ کے کارکنوں کو ہدف بنایا۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے بلوچستان پر کوئی خاص توجہ نہیں دی اور ہمیشہ بلوچ سرداروں کیساتھ اتحاد بنانے کو ترجیح دی جو ترقیاتی فنڈز کو بنیادی سطح تک منتقل کرنے میں بڑی رکاوٹ بنے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت بلوچستان کی سماجی و معاشی ترقی پر توجہ دے رہی ہے تاکہ اس صوبے کے عام آدمی کی حالت زار کو بہتر بنایا جا سکے۔
ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ وہ ان لوگوں کو این آر او دینے کے خلاف ہیں جنہوں نے پاکستان کی دولت کو لوٹا اور ملک کو قرضوں کے دلدل میں دھکیلا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان فیصلہ کن دور سے گزر رہا ہے اور لوٹ مار کرنے والوں کو بے نقاب کرنے کے حوالے سے ایک نیا معیار قائم کرنے کے لئے سوشل میڈیا اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
عمران خان نے پسماندہ لوگوں کی بہتری کے لئے حکومتی منصوبے کے حوالے سے نکتے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ احساس پروگرام کے تحت ایک اہم منصوبہ ''کوئی بھوکا نہ سوئے'' شروع کر رہے ہیں جس کے لئے پسماندہ علاقوں کا ڈیٹا مرتب کرنے کیلئے انفارمیشن ٹیکنالوجی کو استعمال کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ حکومت قوم کو یکجا کرنے کیلئے یکساں نصاب پر بھی تیزی سے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت انصاف صحت کارڈ کے ذریعے صحت کی سہولیات فراہم کر رہی ہے اور دور دراز علاقوں میں نجی ہسپتالوں کو مراعات دی جا رہی ہیں تاکہ شہری علاقوں سے دور رہنے والے لوگ صحت کی معیاری خدمات حاصل کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ غریبوں کو سستی رہائش فراہم کرنے کے لئے حکومت کا ایک اور اقدام ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی 22 کروڑ آبادی میں سے صرف بیس لاکھ افراد ٹیکس گوشوارے جمع کراتے ہیں جن میں سے تین ہزار افراد مجموعی محصولات کا 70فیصد دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹیکس مشینری کو موثر اور شفاف بنانے اور ٹیکس نیٹ کو توسیع دینے کیلئے ایف بی آر میں آئی ٹی پر مبنی خودکار نظام شروع کیا جا رہا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرا رہی ہے جس سے ملک میں بڑھتی ہوئی آلودگی پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان تعمیرات اور برآمدات کے شعبوں میں اقتصادی طور پر ترقی کر رہا ہے اور بیس ارب ڈالر غیرملکی قرضہ ادا کر دیا گیا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ حزب اختلاف حکومت اور پاک فوج کو بدنام کر رہی ہے اور قومی اداروں کے خلاف ایک تباہ کن بیانیہ پیش کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت ان بدعنوان عناصر کے خلاف کئے جانے والے اقدامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی جنہوں نے قومی خزانے کو لوٹا۔

 

 

 

 

 

 



متعللقہ خبریں