آصف علی زرداری 11 ورزہ ریمانڈ پر نیب کے حوالے
آصف علی زرداری کو 21 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
احتساب عدالت نے جعلی کھاتوں اور منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا۔
اسلام آباد میں آج ہونے والی عدالتی کاروائی میں نیب نے آصف زرداری کو عدالت میں پیش کیا اور 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی درخواست کی۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے آصف علی زرداری کو 21 جون کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے کہا گیا کہ آصف زرداری کی گرفتاری کے لئے 8 ٹھوس بنیادیں ہیں، انہوں نے جعلی اکاؤنٹس میں ٹرانزیکشن کرکے غیر قانونی آمدن کو جائز کرنے کا منصوبہ بنایا اور اپنے فرنٹ مین و بے نامی داروں کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، انہوں نے بینک حکام کی معاونت سے جعلی اکاؤنٹس کھولے، پارک لین کی فرنٹ کمپنی پارتھینون کو بھی پیسے آتے رہے۔
آصف زرداری نے نیب حوالات میں اضافی سہولیات کی درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ذاتی خدمت گزار ساتھ رکھنے کی اجازت دی جائے اور تمام طبی سہولیات بھی مہیا کی جائیں کیونکہ وہ شوگر کے مریض ہیں اور انہیں بعض أوقات سہارے کی ضرورت ہوتی ہے۔
جس پر اسیکیوٹر نیب نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ ان کی زندگی کا مسئلہ ہے اور ہمارا اس پر کوئی اعتراض بھی نہیں، احتساب عدالت کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔