پاکستان، افغانستان میں امن اور مصالحت کیلئے سیاسی حل کا حامی ہے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت اور سماجی شعبے میں رابطے بڑھا سکتے ہیں

1101174
پاکستان، افغانستان میں امن اور مصالحت کیلئے سیاسی حل کا حامی ہے: عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن اور مصالحت کیلئے سیاسی حل کا حامی ہے، امریکی صدر کی پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کو سراہتے ہیں، پاکستان اور امریکا کو مستقل بنیادوں پر مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنا چاہیے۔

 وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا کہ امریکی حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتی ہے، افغان امن اور مشترکہ مقاصد کے لیے دونوں ممالک کو کردار ادا کرنا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خط کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کی پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنے کی خواہش کو سراہتے ہیں، پاکستان اور امریکا کو مستقل بنیادوں پر مختلف شعبوں میں تعاون جاری رکھنا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دونوں ملک تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت اور سماجی شعبے میں رابطے بڑھا سکتے ہیں۔

واضح رہےکہ امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد پاکستان سمیت 8 ممالک کے دورے پر ہیں جس کے دوران وہ افغانستان، روس، ازبکستان، ترکمانستان، بیلجیم، متحدہ عرب امارات اور قطر بھی جائیں گے۔

وہ گزشتہ روز پاکستان پہنچے جہاں ان کی وزیر خارجہ سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں ہوئیں جس میں انہوں نے پاکستان سے افغانستان میں امن کے لیے تعاون کی اپیل کی۔

وزیراعظم عمران خان سے امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے پاکستان اور افغانستان زلمے خلیل زاد نے ملاقات کی اور صدرٹرمپ کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا ۔

زلمے خلیل زادنےوزیراعظم عمران خان کو بتایا کہ امریکی قیادت افغان مسئلے کے پرُامن حل کیلئے پاکستان سے باہمی تعاون بڑھانا چاہتی ہے،وزیراعظم نے بھی کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن اورمصالحت کیلئے سیاسی حل کا حامی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے طویل عرصے سے ذاتی طور پر پُرعزم ہوں، ان کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کےخط میں مشترکہ مقاصد کے حصول کیلئے ملکر کام کرنے کی یقین دہانی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

عمران خان نے زلمے خلیل زاد سے کہا کہ پاکستان اور امریکاکے درمیان مسلسل رابطوں کی ضرورت ہے، تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت سمیت سوشل سیکٹر میں باہمی رابطے بڑھانا ضروری ہیں۔

 

 

 



متعللقہ خبریں