عمران خان پرمحدود زبان بندی،الیکشن کمیشن نےعمران خان کونازیبااورغیراخلاقی زبان استعمال کرنےسےروک دیا

یاد رہے کہ عمران خان نے گذشتہ ہفتے ایک جلسے کے دوران اپنی حریف جماعت مسلم لیگ ن کے حامیوں کو 'گدھا' کہا تھا جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی جبکہ پرویز خٹک  نےپیپلز پارٹی کو طوائف کے بچوں کی پارٹی قرار دیا تھا

1015229
عمران خان پرمحدود زبان بندی،الیکشن کمیشن نےعمران خان کونازیبااورغیراخلاقی زبان استعمال کرنےسےروک دیا

الیکشن کمیشن نے عمران خان کو مبینہ نازیبا  اور  غیر اخلاقی زبان استعمال کرنے سے روک دیا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے آئندہ ایسی زبان استعمال نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کرا دی۔

اب  جبکہ عام انتخابات میں صرف ایک ہفتہ رہ گیا ہے اور تمام جماعتوں کے رہنما اور امیدوار سرگرمی سے انتخابی چلا رہے ہیں، جس کے دوران بعض اوقات وہ اخلاق سے گری ہوئی زبان استعمال کر لیتے ہیں۔

عمران خان  نازیبا اورغیر اخلاقی  زبان استعمال کرنے والے واحد لیڈر ہیں جن کے بارے میں تمام ہی سیاسی جماعتوں نے شکایت کی ہے۔  اس شکایت کے نتیجے میں  الیکشن کمیشن نے عمران خان کو  طلب کرتے ہوئے  ان سے تحریر ی طور پر نازیبا  اور اخلاق سے گرے ہوئے الفاظ  استعمال کرنے سے گریز کرنے کی یقین دہانی حاصل کی ہے۔

یاد رہے کہ عمران خان نے گذشتہ ہفتے ایک جلسے کے دوران اپنی حریف جماعت مسلم لیگ ن کے حامیوں کو 'گدھا' کہا تھا جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی۔

پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے اس بارے میں کہا تھا کہ یہ رجحان ملک کی جمہوریت کے لیے نقصان دہ ہے، جب کہ مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے الیکشن کمیشن سے استدعا کی تھی کہ وہ عمران خان کی تقاریر پر پابندی عائد کرنے کا حکم دے۔

تحریکِ انصاف کے رہنما اور خیبر پختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک  نے  بھی   اپنے جلسوں میں  پیپلز پارٹی  کے حامیوں  کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ  " پی پی پی کا جھنڈا جس گھر پہ دیکھتا ہوں لگتا ہے وہاں طوائف کے بچے رہتے ہیں ۔"جس پر مپیپلز پارٹی اور خاص طور پر بلاول بھٹو نے اپنے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا  تھا۔



متعللقہ خبریں