فلسطین کی مکمل رکنیت کے لئے ووٹ ڈالنے والے ممالک کی اسرائیلی دفتر خارجہ میں طلبی

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل نے ان ممالک کے سفراء کو احتجاج ریکارڈ کے لیے طلب کیا ہے جنہوں نے سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کی اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت کے حق میں ووٹ دیا تھا

2130298
فلسطین کی مکمل رکنیت کے لئے ووٹ ڈالنے والے ممالک کی اسرائیلی دفتر خارجہ میں طلبی

اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ اسرائیل نے ان ممالک کے سفراء کو احتجاج ریکارڈ کے لیے طلب کیا ہے جنہوں نے سلامتی کونسل میں فلسطینیوں کی اقوامِ متحدہ کی مکمل رکنیت کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

اس ہفتے کے شروع میں واشنگٹن نے فلسطینی رکنیت کی قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا جس کے بعد فلسطینی انتظامیہ  نے کہا تھا کہ وہ امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات پر دوبارہ غور کرے گی۔

 گزشتہ جمعرات کو ہونے والی رائے دہی میں اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے 12 رکن ممالک نے ایک قرارداد کی حمایت کی جس میں فلسطینیوں کی مکمل رکنیت کی سفارش کی گئی تھی جبکہ دو ارکان - برطانیہ اور سوئٹزرلینڈ  نے  رائے دہی میں حصہ نہیں لیا۔

صرف اسرائیل کے مضبوط ترین اتحادی امریکہ نے قرارداد کو روکنے کے لیے ویٹو کا استعمال کرتے ہوئے اس کے خلاف ووٹ دیا۔

 گزشتہ روز اسرائیلی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اورین مارمورسٹین نے کہا کہ  وزارت ان ممالک کے سفراء کو احتجاجی مذاکرات کے لیے طلب کرے گی جنہوں نے سلامتی کونسل میں اقوامِ متحدہ میں فلسطینیوں کی حیثیت کو اپ گریڈ کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔

انہوں نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ فرانس، جاپان، جنوبی کوریا، مالٹا، سلواک ریپبلک اور ایکواڈور کے سفراء کو کل احتجاج کے لیے طلب کر کے ان کے سامنے سخت احتجاج کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بالکل ایسا ہی احتجاج دیگر ممالک کے سامنے پیش کیا جائے گا نیزسفراء کو یہ واضح پیغام دیا جائے گا کہ  سات اکتوبر کے قتلِ عام کے چھ ماہ بعد فلسطینیوں کے لیے سیاسی حمایت اور فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا مطالبہ دہشت گردی کے لیے انعام ہے۔

مذکورہ مسودہ قرارداد میں جنرل اسمبلی سے یہ سفارش کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا کہ ریاست فلسطین نے 2012 سے موجودہ غیر رکن مبصر ریاست کی جو حیثیت برقرار رکھی ہے، اس کی جگہ اسے اقوامِ متحدہ کی رکنیت میں داخل کیا جائے۔

فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اقوامِ متحدہ کے 193 رکن ممالک میں سے 137 کی اکثریتی تعداد نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے۔



متعللقہ خبریں