نیتین یاہو کی حکومت ناکام ہو چکی ہے: یائر لاپد

مخالف لیڈر لاپید نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلیوں کو اس وقت پکڑا گیا تھا جب نیتن یاہو کی حکومت تھی ،آپ ان کو چھ ماہ سے گھر نہیں لا سکے اور اب آپ ان کے خاندانوں پر الزام لگا رہے ہیں؟ اس تباہی  پر حکومت کو جانے کی ضرورت ہے

2122709
نیتین یاہو کی حکومت ناکام ہو چکی ہے: یائر لاپد
netenyahu.jpg

اسرائیل کے مرکزی حزب اختلاف  لیڈر یائر لاپدنے وزیر اعظم بن یامین نیتن یاہو کی حکومت پر ناکامی کا الزام لگایا اور فوری انتخابات کا مطالبہ کردیا۔

حزب اختلاف کے مرکزی رہنما لاپد نے ایکس سوشل  میڈیا  پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ نیتن یاہو حکومت کے ارکان نے اپنے ٹیلی ویژن پروگراموں میں غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔

لاپید نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلیوں کو اس وقت پکڑا گیا تھا جب نیتن یاہو کی حکومت تھی ،آپ ان کو چھ ماہ سے گھر نہیں لا سکے اور اب آپ ان کے خاندانوں پر الزام لگا رہے ہیں؟ اس تباہی  پر حکومت کو جانے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نیتن یاہو پر اسرائیل اور عالمی برادری کا الزام ہے کہ انہوں نے سیاسی وجوہات کی بنا پر قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ نہیں کیا۔

اسرائیل کے انتہائی دائیں بازو کے وزیر خزانہ Bezalel Smotrich سمیت نیتن یاہو کی حکومت کی  تجربہ کارشخصیات کا کہنا ہے کہ اسیران، اسرائیل کی اولین ترجیح نہیں ہونی چاہیے اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کو تباہ کرنا زیادہ اہم ہے۔

قیدیوں کے کچھ رشتہ داروں نے سوشل میڈیا پر دعویٰ کیا  تھاکہ نیتن یاہو کے حامیوں نے  ان پر حملہ کیا تھا جبکہ انہوں نے  یہ بھی بتایا  کہ ان مظاہروں کے دوران ان پر  جسمانی  تشددکیا گیا جس میں انہوں نے حکومت سے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔

 



متعللقہ خبریں