شام میں 16.7 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے: گیئر پیڈرسن

انہوں نے کہا کہ  ملک میں انسانی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے، گیئر پیڈرسن نے کہا، "16.7 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ یہ 13 سالوں میں بلند ترین سطح ہے

2118613
شام میں 16.7 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے:  گیئر پیڈرسن

بتایا گیا کہ شام میں 16.7 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے اور یہ تعداد 13 سالہ خانہ جنگی کے دوران بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

شام کی سیاسی اور انسانی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا۔

شام کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے گیئر پیڈرسن نے رکن ممالک کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شام میں تمام پیش رفت "غلط سمت" میں جا رہی ہے اور سلامتی، انسانی صورتحال، انسانی حقوق اور سیاسی شعبوں میں دھچکا  لگا ہے۔

پیڈرسن نے کہا کہ 13 سال بعد بھی کئی محاذوں پر خانہ جنگی جاری ہے  جس کے خطے پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  غزہ میں تنازعہ کے علاقائی اثرات سنگین تشویش کا باعث ہیں، پیڈرسن نے اس بات پر زور دیا کہ فوری طور پر انسانی بنیادوں پر جنگ بندی قائم کی جانی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  ملک میں انسانی صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے، گیئر پیڈرسن نے کہا، "16.7 ملین افراد کو انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ یہ 13 سالوں میں بلند ترین سطح ہے۔

پیڈرسن نے بتایا کہ خانہ جنگی سے قبل شام کی نصف آبادی بے گھر ہو گئی تھی اور ان میں سے زیادہ تر سکیورٹی اور حالات زندگی کی وجہ سے اپنے ملک واپس نہیں جا سکے۔

اقوام متحدہ کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل برائے انسانی امور اور ہنگامی امداد کے ڈپٹی کوآرڈینیٹر جوائس مسویا نے بتایا کہ شام میں 7 ملین افراد بے گھر ہو چکے ہیں اور تقریباً 13 ملین افراد کو خوراک کی امداد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ  5 سال سے کم عمر کے بچوں میں غذائیت کی کمی پچھلے 5 سالوں میں تین گنا بڑھ گئی ہے، مسویا نے کہا کہ اس وجہ سے نصف ملین سے زیادہ بچوں کو علاج کی ضرورت ہے۔

مسویا نے کہا کہ اگرچہ انسانی امداد کے محتاج افراد کی تعداد میں ریکارڈ تعداد میں اضافہ ہوا ہے، لیکن فنڈز بھی ریکارڈ سطح پر  کم ہوگئے ہیں۔

انسانی امداد کے لیے امداد میں اضافے کا مطالبہ کرتے ہوئے، مسویا نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ شام میں خوراک کی قیمتوں اور زندگی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔



متعللقہ خبریں