اسرائیلیوں کی اکثریت میرے ساتھ ہے اور میں غزّہ کو فلسطین انتظامیہ کے حوالے نہیں کروں گا: نیتان یاہو

میں، حماس کے خاتمے کے بعد، غزّہ کی پٹّی کا انتظام فلسطین انتظامیہ کو سونپنے  کے خلاف ہوں۔ میرے نزدیک یہ آخری ترجیح ہے: نیتان یاہو

2113480
اسرائیلیوں کی اکثریت میرے ساتھ ہے اور میں غزّہ کو فلسطین انتظامیہ کے حوالے نہیں کروں گا: نیتان یاہو

اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کی اکثریت میرے ساتھ ہے۔

امریکی روزنامے 'پولیٹیکو' کے لئے انٹرویو میں نیتا ن یاہو نے امریکہ کے صدر جو بائڈن کے اس بیان کا  جواب دیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ " نیتان یاہو اب اسرائیل کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں"۔

نیتان یاہو نے کہا ہے کہ "میں نہیں جانتا کہ بائڈن نے کیا کہنا چاہا ہے لیکن اگر ان کا مطلب یہ ہے کہ میں اسرائیلی عوام کی اکثریت کے خلاف کسی پالیسی پر عمل پیرا ہوں اور یہ پالیسی اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے تو وہ سخت غلط فہمی کا شکار ہیں۔ یہ میری ذاتی پالیسی نہیں ہے بلکہ اسرائیلیوں کی ایک بڑی اکثریت کی حمایت کی حامل پالیسی ہے۔ اسرائیلی عوام کی اکثریت، حماس  کے خاتمے کے لئے، ہمارے اقدامات کی حامی ہے"۔

نیتان یاہو نے کہا ہے کہ "میں، حماس کے خاتمے کے بعد، غزّہ کی پٹّی کا انتظام فلسطین انتظامیہ کو سونپنے  کے خلاف ہوں۔ میرے نزدیک یہ آخری ترجیح ہے۔ فلسطین انتظامیہ دہشت گردی سکھا رہی اور دہشت گردی کی مالی معاونت کر رہی ہے"۔

واضح رہے کہ کل امریکہ کے صدر جو بائڈن نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ بنیامین نیتان یاہو  اسرائیل کو فائدے سے زیادہ نقصان پہنچا رہے ہیں۔ نیتان یاہو، غزّہ  کے حملوں کے اور ان حملوں میں قتل کئے گئے، 30 ہزار سے زائد شہریوں کی موت کے ذمہ دار ہیں۔

بائڈن نے کہا تھا کہ غزّہ میں اموات کی تعداد کہیں زیادہ ہے اور نیتان یاہو حکومت کو اس پہلو پر سنجیدہ شکل میں غور کرنا چاہیے کہ شہریوں کو نشانہ بننے سےکیسے  بچایا جائے۔



متعللقہ خبریں