حوثیوں کا مزید دو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعوی

"بحری فوجوں  نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف ظلم اور محاصرے  سمیت  ہمارے ملک کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کے  حملوں  کے  جواب میں خلیج عدن میں دو امریکی بحری جہازوں پر حملہ کیا۔"

2104656
حوثیوں کا مزید دو بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعوی

بحیرہ احمر میں اپنے حملوں سے عالمی تجارت کو  خطرات سے دو چار کرنے والے یمن میں ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نےدعویٰ کیا  ہے کہ انہوں نے ملک کے جنوب میں خلیج عدن میں دو امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔

حوثی فوج کے ترجمان یحییٰ سیری نے کہا کہ "بحری فوجوں  نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے خلاف ظلم اور محاصرے  سمیت  ہمارے ملک کے خلاف امریکہ اور برطانیہ کے  حملوں  کے  جواب میں خلیج عدن میں دو امریکی بحری جہازوں پر حملہ کیا۔"

یحییٰ سیری نے بتایا کہ  حملے کا نشانہ بنائے گئے  جہاز سی چمپین اور ماویس فورتونا تھے ۔

ایرانی حمایت یافتہ  حوثیوں نے   اسرائیل کے غزہ پر حملوں کے جواز میں 31 اکتوبر  کو یمن کے کھلے سمندر میں مبینہ طور پر  اسرائیلی فرموں سے تعلق ہونے والے تجارتی  بحری جہازوں پر قبضہ کرنے اور بعض پر  میزائلوں اورڈراونز سے حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔

حوثیوں کی کارروائیوں کے بعد، بہت سی شپنگ فرموں  نے بحیرہ احمر میں اپنی آمدورفت  کو روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔

تقریباً 12 فیصد عالمی تجارت نہر سوئز کے ذریعے کی جاتی ہے، جو بحیرہ روم کو بحیرہ احمر سے جوڑتی ہے اور یورپ اور ایشیا کے درمیان مختصر ترین راستہ فراہم کرتی ہے۔

بحیرہ احمر کے بجائے کیپ آف گڈ ہوپ کے راستے کو استعمال کرنے پر ایشیا سے شمالی یورپ کے دو طرفہ سفر کے لیے اضافی 10 دن اور ایک  ملین ڈالر کا  اضافی ایندھن خرچ ہوتا ہے۔



متعللقہ خبریں