حماس: نیتان یاہو شخصی سیاسی اہداف کے لئے وقت حاصل کرنے کی کوششوں میں ہیں

بنیامین نیتان یاہو غزّہ کی پٹّی میں جنگ بندی کا ہر سمجھوتہ مسترد کر کے شخصی سیاسی اہداف کے لئے وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں: اسامہ الحمدان

2101419
حماس: نیتان یاہو شخصی سیاسی اہداف کے لئے وقت حاصل کرنے کی کوششوں میں ہیں

فلسطین تحریک مزاحمت 'حماس' کے سیاسی بیورو کے رکن اسامہ الحمدان نے کہا ہے کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو غزّہ کی پٹّی میں جنگ بندی کا ہر سمجھوتہ مسترد کر کے شخصی سیاسی اہداف کے لئے وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

حمدان نے، لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حماس کے دفتر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اسرائیل کے مسترد کردہ "فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے سمجھوتے" اور غزّہ کی تازہ صورتحال کے بارے میں پیغامات جاری کئے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ غزّہ کی پٹّی میں مکمل فائر بندی اور وسیع پیمانے پر قیدیوں کے تبادلے کے لئے قطر اور مصر کی ثالثی میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں منعقدہ  "سمجھوتہ مذاکرات"  میں اسرائیلی نمائندوں نے بذات خود شرکت کی اور منظوری دی تھی۔ لیکن بعد میں اسرائیل پیرس سمجھوتے سے دستبردار ہو گیا اور ہمارے عوام پر حملوں کے سدّباب کے لئے ہر سمجھوتے کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنا اور شرطیں لگانا شروع کر دیں"۔

حمدان نے پیرس سمجھوتے کے لئے اسرائیل کے جواب کا بھی ذکر کیا اور کہا ہے "اسرائیل، غزّہ کے انسانوں کی آزادانہ نقل و حرکت، بے گھر انسانوں کی اپنے گھروں کو واپسی اور قابض قوّتوں کے غزّہ سے مکمل انخلاء کی ضمانت نہیں دیتا۔ اس کے ساتھ ساتھ جب قیدیوں کے تبادلے کے بارے میں اسرائیل کی تجاویز کی طرف دیکھا جائے تو قابض قوّت   سمجھوتہ طے کرنے میں سنجیدہ دِکھائی نہیں دیتی"۔

غزّہ میں نیتان یاہو کی جنگی پالیسی پر بات کرتے ہوئے اسامہ الحمدان نے کہا ہے کہ "نیتان یاہو کا روّیہ اور موقف اس بات کی تصدیق کر رہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی مستقبل سے متعلق منصوبے کے لئے مہلت  حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اسی وجہ سے جنگ کو لمبا کر رہے اور کسی سمجھوتے کی طرف مائل نہیں ہو رہے"۔

انہوں  نے کہا ہے کہ حماس، کسی ممکنہ فائر بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لئے اپنے موجودہ موقف پر قائم ہے اور اپنے عوام پر حملے بند کروانے کے لئے ابھی تک کسی سمجھوتے کی آرزو مند ہے"۔



متعللقہ خبریں