اسرائیل، مشرقی القدس میں ایک اور یہودی بستی کا منصوبہ بنا رہا ہے

اسرائیل، مشرقی القدس میں "نوف ریچل" نامی نئی غیر قانونی رہائشی بستی قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے: ہیرٹز

2100832
اسرائیل، مشرقی القدس میں ایک اور یہودی بستی کا منصوبہ بنا رہا ہے

اسرائیل مقبوضہ مشرقی القدس میں نئی غیر قانونی یہودی بستی بنانے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

روزنامہ ہیرٹز کے مطابق اسرائیل، مشرقی القدس میں "نوف ریچل" نامی نئی غیر قانونی رہائشی بستی قائم کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔

650 مکانات پر مشتمل یہ غیر قانونی بستی مشرقی القدس کے جنوب میں  فلسطینی شہر' اُم طوبیٰ' کے جوار میں تعمیر کی جائے گی۔

خبر کے مطابق  غزّہ پر 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں کے بعد سے اب تک مشرقی القدس میں غیر قانونی یہودی رہائشی بستیوں کے تعمیر ی منصوبوں کی غیر معمولی تیز رفتاری سے منظوری دی گئی ہے۔

اسرائیلی سول سوسائٹیوں کے محکمے ار امیم نے قبل ازیں جاری کردہ تحریری بیان میں اعلان کیا تھا کہ تل ابیب انتظامیہ مشرقی القدس میں 1839 مکانات کی تعمیر کے لئے 25 دسمبر کو 3 ٹینڈر کھول رہی ہے۔

واضح رہے کہ مشرقی القدس پر  1967 سے جاری  اسرائیلی قبضہ ، علاقے پر اسرائیلی حاکمیت اور یہاں تعمیر کردہ یہودی بستیاں بین الاقوامی قانون کے رُو سے غیر قانونی قبول کی جاتی ہیں۔



متعللقہ خبریں