حماس نے رپورٹ جاری کر دی: "ہم نے اقصیٰ طوفان کیوں شروع کیا؟"

اقصیٰ طوفان ایک قدرتی قدم ہے جو محاصرے اور قبضے سے نجات، ملّی حقوق کے احیاء، اپنی تقدیر کے فیصلے کے حق اور القدس کے دارالحکومت والی فلسطینی حکومت کے قیام کے لئے اٹھایا گیا ہے: حماس

2091732
حماس نے رپورٹ جاری کر دی: "ہم نے اقصیٰ طوفان کیوں شروع کیا؟"

فلسطین تحریکِ مزاحمت 'حماس' نے' اقصیٰ طوفان' آپریشن کی وجہ، 7 اکتوبر کے حالات و واقعات اور ان کے مسئلہ فلسطین سے تعلق کے بارے میں ایک رپورٹ شائع کی ہے۔

"ہم نے اقصیٰ  طوفان کیوں شروع کیا؟" کے زیرِ عنوان یہ رپورٹ 16 صفحات پر مشتمل ہے۔

اسرائیل کے دعووں کی حقیقت سے پردہ اٹھانے اور حقائق کو سامنے لانے کے زیرِ مقصد جاری کی گئی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "آپریشن اقصیٰ طوفان، دعوی فلسطین کو تحلیل کرنے، فلسطین کی  زمین پر قبضہ کرنے اور اسے یہودی ملکیت  بنانے، مسجدِ اقصیٰ پر اور دیگر مقدس مقامات  پر مکمل حاکمیت قائم کرنے  سے متعلق، اسرائیلی  منصوبوں کے مقابل اٹھایا گیا ایک ضروری قدم اور قدرتی ردعمل ہے"۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "اقصیٰ طوفان، غزّہ کی پٹّی کو محاصرے سے آزاد کروانے، قبضے سے نجات دِلانے، ملّی حقوق کا احیاء کرنے، آزادی اور اپنی تقدیر کے فیصلے کا حق حاصل کرنے اور القدس کے دارالحکومت والی فلسطینی حکومت قائم کرنے کے لئے اٹھایا گیا ایک قدرتی قدم ہے"۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ "حماس نے اپنے قیام سے لے کر اب تک شہریوں کو ہدف بنانے سے ہمیشہ پرہیز کیا ہے۔ اقصیٰ طوفان کے دوران اسرائیل کے سکیورٹی اور فوجی سسٹم کے مکمل اور سریع  شکل میں غیر فعال ہونے اور غزّہ اور آپریشن والے علاقوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنے والی خاردار باڑوں میں وسیع شگاف بننے کے باعث ہو سکتا ہے کہ افراتفری کا ماحول پیدا ہو گیا ہو"۔

اقصیٰ طوفان کے دوران حماس کے اسرائیلی شہریوں کو ہدف بنانے سے متعلق الزامات پر بات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ "عورتوں، بچوں اور ضعیفوں سمیت تمام شہریوں کو ہدف بنانے سے گریز کرنا حماس کے اراکین کی اخلاقی و دینی تربیت کا حصّہ ہے۔ یہ دعوے کہ القسام کے اراکین نے 7 اکتوبر کو شہریوں کو ہدف بنایا ہے مکمل طور پر افترا اور دروغ ہیں۔ مزاحمتی فورسز نے فلسطینی عوام کے خلاف مسلح افراد اور اسرائیلی فوجیوں کو نشانہ بنایا ہے اور اس بات کو اس سے پہلے بھی متعدد دفعہ بیان کیا جا چُکا ہے "۔



متعللقہ خبریں