شام، داعش کے اسد قوتوں اور ایران کے حمایت یافتہ دہشت گردوں پر حملے
داعش کے دہشت گردوں نے 17ویں رجمنٹ پر حملے کے دوران حکومت کے بہت سے عناصر کو حراست میں لے لیا
دہشت گرد تنظیم داعش نے مشرقی شام کے صوبہ دیر الزور میں اسد حکومت اور ایران کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں پر مشتمل حکومتی فورسز کے ہیڈ کوارٹر اور ایک پوائنٹ پر حملہ کیا۔
مقامی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق، داعش کے رکن دہشت گردوں نے دیرزور کے جنوب میں تبنی گاؤں میں اسد حکومت اور ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں پر مشتمل حکومتی افواج کے فوجی ہیڈ کوارٹر کے طور پر استعمال کی جانے والی 17ویں رجمنٹ پر حملہ کیا۔
اطلاع کے مطابق داعش کے دہشت گردوں نے 17ویں رجمنٹ پر حملے کے دوران حکومت کے بہت سے عناصر کو حراست میں لے لیا۔
دوسری طرف، داعش نے دیر الزور کے شمال مغربی دیہی علاقوں میں دوئیر گاؤں میں ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کے ایک مقام پر حملہ کیا۔
حکومتی فورسز نے حملے ہونے والے علاقوں میں اضافی کمک بھیجی ہے۔
جھڑپوں کے بعد، داعش کے دہشت گرد ہیڈکوارٹر اور ان پوائنٹس سے پیچھے ہٹ گئے جن پر انہوں نے حملہ کیا۔
دریں اثنا، دیر الزور صوبے میں، مظلوم عرب قبائل اور امریکہ کی حمایت یافتہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے درمیان رات کے وقت 7 مقامات پر جھڑپیں ہوئیں۔
مقامی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق، دیر الزور کے مشرقی اور جنوب مشرقی دیہی علاقوں میں عرب قبائل کی PKK/YPG کےدہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔
عرب قبائل نے شوہیل، الکبور، زیبان، الکرزی، حوائچ، سیکان اور بوصیرہ کے دیہاتوں میں سڑکوں کے چیک پوائنٹس ، ہیڈکوارٹرز اور دہشت گردوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنایا۔
متعللقہ خبریں
رفح کے علاقے سے نقل مکانی کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز
اسرائیلی فوج کی جانب سے خطے میں حملوں میں شدت لانے کی وجہ سے جبری نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے