اسرائیل کی جانب سے مسجدِ اقصی میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی راہ میں رکاوٹیں

اسرائیلی فورسز نےالقدس  کے پرانے شہر، جہاں مسجد اقصیٰ واقع ہے، کی سڑکوں کو لوہے کی رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا اور صبح کے اوقات سے ہی فلسطینی نوجوانوں اور بعض اوقات بزرگ فلسطینیوں کو الاقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی

2074366
اسرائیل کی جانب سے  مسجدِ اقصی میں نماز جمعہ کی ادائیگی کی راہ میں رکاوٹیں

مقبوضہ مشرقی  القدس میں مسجد اقصیٰ کے ارد گرد اپنی پابندیاں جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی پولیس نے گزشتہ ہفتوں کی طرح اس جمعہ کو بھی مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے خواہشمند فلسطینیوں کو روکا۔

اسرائیلی فورسز نےالقدس  کے پرانے شہر، جہاں مسجد اقصیٰ واقع ہے، کی سڑکوں کو لوہے کی رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا اور صبح کے اوقات سے ہی فلسطینی نوجوانوں اور بعض اوقات بزرگ فلسطینیوں کو الاقصیٰ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔

اس ہفتے، صرف 5 ہزار مسلمان مسجد اقصیٰ میں نماز ادا کرنے کے قابل تھے، جہاں عام طور پر جمعہ کے روز 100 سے 150 ہزار لوگ قطار میں کھڑے ہوتے ہیں۔

اسرائیلی فورسز نے اولڈ سٹی کے علاقے میں آہنی رکاوٹوں کے ساتھ قائم چیک پوائنٹس پر شناخت کی جانچ کی اور بہت سے فلسطینیوں کو واپس بھیج دیا۔

اسرائیلی فورسز نے وقتاً فوقتاً مداخلت کی اور مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے کے خواہشمند فلسطینی نوجوانوں کو کچل دیا۔

جن فلسطینیوں کو نماز جمعہ کے لیے اقصیٰ میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی، انھوں نے حرم الشریف کے اطراف میں نماز ادا کی۔

اسرائیل کا حماس کے عسکری ونگ، قسام بریگیڈز نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر " طوفانِ اقصیٰ کے نام سے ایک جامع حملہ شروع کیا  تھا۔

اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے جنگی طیاروں سے غزہ کی پٹی کے خلاف آہنی شمشیر  کا آپریشن شروع کیا ہے۔

بڑھتی ہوئی کشیدگی میں 17 ہزار سے زائد فلسطینی، جن میں زیادہ تر بچے تھے، مارے گئے ہیں ۔

 



متعللقہ خبریں